56 فی صد برطانوی پائلٹ دوران پرواز سوجاتے ہیں سروے

500 کمرشیل پائلٹس میں سے 56 فی صد نے دوران پرواز سوجانے کا اعتراف کیا، سروے رپورٹ

ایک تہائی پائلٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب ان کی آنکھ کھلی تو انھوں نے اپنے ساتھی پائلٹ کو بھی خواب خرگوش کے مزے لیتے دیکھا۔ فوٹو : فائل

پاکستان کی قومی ایئرلائن کے پائلٹ اپنی ' حرکتوں' کے پاس ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بنتے رہتے ہیں، مگر اس معاملے میں غیرملکی فضائی کمپنیوں کے پائلٹس بھی کم نہیں ہے جس کا اندازہ حال ہی میں برطانیہ میں کیے گئے ایک سروے سے ہوتا ہے۔

برطانوی پائلٹوں کی تنظیم '' برٹش ایئرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن'' ( BALPA) نے ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق 500 کمرشیل پائلٹس میں سے 56 فی صد نے دوران پرواز سوجانے کا اعتراف کیا۔ ایک تہائی کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب ان کی آنکھ کھلی تو انھوں نے اپنے ساتھی پائلٹ کو بھی خواب خرگوش کے مزے لیتے دیکھا۔

برطانوی پائلٹوں کی تھکن گذشتہ ہفتے میں اس وقت عام بحث کا موضوع بن گئی تھی جبایک اخبار میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ طویل پرواز کے دوران پائلٹ مسافروں سے بھرے طیارے کو ' آٹو پائلٹ' پر سیٹ کرکے سوگئے تھے۔ بالپا کا یہ سروے ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی پارلیمنٹ میں پائلٹوں کے لیے نئے قواعد پر ووٹنگ ہونے والی ہے۔ یہ نئے قواعد و وضوابط برطانوی فضائی کمپنیوں کے لیے بھی مؤثر ہوں گے۔




قواعد و ضوابط میں تبدیلی کا مطلب ہوگا کہ پائلٹ دو ہفتے کے عرصے میں زیادہ سے زیادہ 110 گھنٹے تک طیارے اڑا سکیں گے۔ برطانیہ میں یہ حد اس وقت 95 گھنٹے ہے۔ نئے قواعد کے لاگو ہونے کے بعد پائلٹوں کے لیے رات میں جہاز اڑانے کی زیادہ سے زیادہ حد

11 گھنٹے ہوجائے گی جو کہ اس وقت 10 گھنٹے ہے۔ ان مجوزہ نئے قوانین پر بالپا کو تحفظات ہیں۔

بالپا کے جنرل سیکریٹری جم میک اوسلن کا کہنا ہے،'' دوران پرواز ہونے والی تھکن پائلٹوں کے لیے پہلے ہی بہت بڑا چیلینچ ہے اور ان نئے قوانین کی وجہ سے پائلٹوں میں تھکن کی شرح بڑھ جائے گی جو فضائی حادثات کی ایک اہم وجہ ہے۔'' n
Load Next Story