آسٹریلوی وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ پر چوہوں کا قبضہ
ٹونی ایبٹ پولیس اہل کاروں کے لیے مخصوص عمارت میں قیام کرنے پر مجبور ہیں۔
لبرل پارٹی کے رہنما ٹونی ایبٹ نے 18ستمبر کو آسٹریلیا کے اٹھائیسویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔
انھیں وزیراعظم کے منصب پر فائز ہوئے دو ہفتے سے زائد ہوگئے ہیں مگر ابھی تک وہ اپنی سرکاری رہائش گاہ میں منتقل نہیں ہوسکے کیوں کہ اس رہائش گاہ پر جسے The Lodge کہا جاتا ہے، ان دنوں بڑی جسامت کے چوہوں نے قبضہ جما رکھا ہے۔ The Lodge 1920ء کے عشرے میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس کا ڈیزائن نوآبادیاتی طرز کی عمارتوں کے نمونے پر ہے۔
آسٹریلوی دارالحکومت کینبرا میں ساڑھے چار ایکڑ رقبے پر محیط اس دو منزلہ عمارت میں چالیس کمرے ہیں۔ 90 سالہ قدیم یہ عمارت وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ ہونے کے باوجود حیران کُن طور پر انتہائی خستہ حالت میں ہے، اور اس میں چوہے دوڑتے نظر آتے ہیں۔ The Lodge کی خستہ حالی نے نومنتخب وزیراعظم کو یہاں منتقل ہونے سے روک دیا ہے۔ وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ کی دگرگوں حالت کی خبریں عالمی سطح پر آسٹریلیا کے لیے شرمندگی کا باعث ٹھہری ہیں۔
پچھلے سال بھی یہ عمارت اس وقت آسٹریلوی حکومت کے لیے خفت کی وجہ بنی تھی جب غیرملکی مندوبین کے دورے کے موقع پر اس کی چھت میں سے سیوریج کا پانی رسنے لگا تھا۔ پانی کے رساؤ کی وجہ سے ایک نادر پینٹنگ بھی تباہ ہوگئی تھی۔ سرکاری رہائش گاہ کے قابل مرمت ہونے کی وجہ سے وزیراعظم کو فائیواسٹار ہوٹل کے سوئیٹ میں رہائش اختیار کرنے کی تجویز دی گئی تھی جس کا یومیہ کرایہ 2800ڈالر تھا، تاہم ٹونی ایبٹ نے اس سے انکار کردیا۔ فائیواسٹار ہوٹل کے بجائے انھوں نے ایک درمیانے درجے کی رہائش گاہ میں قیام کرنے کا فیصلہ کیا جو پولیس اہل کاروں کے لیے مخصوص ہے۔
انھیں وزیراعظم کے منصب پر فائز ہوئے دو ہفتے سے زائد ہوگئے ہیں مگر ابھی تک وہ اپنی سرکاری رہائش گاہ میں منتقل نہیں ہوسکے کیوں کہ اس رہائش گاہ پر جسے The Lodge کہا جاتا ہے، ان دنوں بڑی جسامت کے چوہوں نے قبضہ جما رکھا ہے۔ The Lodge 1920ء کے عشرے میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس کا ڈیزائن نوآبادیاتی طرز کی عمارتوں کے نمونے پر ہے۔
آسٹریلوی دارالحکومت کینبرا میں ساڑھے چار ایکڑ رقبے پر محیط اس دو منزلہ عمارت میں چالیس کمرے ہیں۔ 90 سالہ قدیم یہ عمارت وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ ہونے کے باوجود حیران کُن طور پر انتہائی خستہ حالت میں ہے، اور اس میں چوہے دوڑتے نظر آتے ہیں۔ The Lodge کی خستہ حالی نے نومنتخب وزیراعظم کو یہاں منتقل ہونے سے روک دیا ہے۔ وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ کی دگرگوں حالت کی خبریں عالمی سطح پر آسٹریلیا کے لیے شرمندگی کا باعث ٹھہری ہیں۔
پچھلے سال بھی یہ عمارت اس وقت آسٹریلوی حکومت کے لیے خفت کی وجہ بنی تھی جب غیرملکی مندوبین کے دورے کے موقع پر اس کی چھت میں سے سیوریج کا پانی رسنے لگا تھا۔ پانی کے رساؤ کی وجہ سے ایک نادر پینٹنگ بھی تباہ ہوگئی تھی۔ سرکاری رہائش گاہ کے قابل مرمت ہونے کی وجہ سے وزیراعظم کو فائیواسٹار ہوٹل کے سوئیٹ میں رہائش اختیار کرنے کی تجویز دی گئی تھی جس کا یومیہ کرایہ 2800ڈالر تھا، تاہم ٹونی ایبٹ نے اس سے انکار کردیا۔ فائیواسٹار ہوٹل کے بجائے انھوں نے ایک درمیانے درجے کی رہائش گاہ میں قیام کرنے کا فیصلہ کیا جو پولیس اہل کاروں کے لیے مخصوص ہے۔