گہرے پانی کی بندرگاہ2سال میں مکمل ہوجائیگیکامران مائیکل

ٹاورکمپلیکس کے بعدکراچی پورٹ کے نزدیک ہوٹل،ایکسپووشاپنگ سینٹرز بنائے جائینگے


Staff Reporter October 06, 2013
جرمن کمپنی پورٹ قاسم پرآئرن وکول برتھ کی تعمیرمیں دلچسپی لے رہی ہے، وزیرپورٹس وشپنگ۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت ملک کے تمام پورٹس کو عالمی معیار کے مطابق جدید سہولتوں سے آراستہ کرے گی۔

کراچی، بن قاسم اور گوادر پورٹس بہت جلد پاکستان کے جدید ترین معاشی گیٹ وے کہلائیں گے، گہرے پانی میں مال بردار کنٹینرز پورٹ آئندہ 2سال میں مکمل ہونے کے بعد پاکستان میں مال برداری کے جہازوں کے لیے جدید ترین سہولتیں فراہم کرنے والا اپنی نوعیت کا واحد منصوبہ ثابت ہوگا۔وہ کراچی پورٹ ٹرسٹ بلڈنگ میں پاکستان مسلم لیگ(ن)سندھ کے سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف چاہتے ہیں کہ پاکستان کی بندرگاہوں کو جدید ترین سہولتوں سے آراستہ کیا جائے اور پاکستانی بندرگاہوں کو دنیا کی محفوظ ترین اور جدید ترین جہازرانی کا نمونہ بنایا جائے۔



انھوں نے کہا کہ کراچی، بن قاسم اور گوادر پورٹس پر پہلے سے جاری منصوبوں کے ساتھ نئے منصوبوں کے آغاز کے لیے بھی تیاریاں جاری ہیں اور بہت جلد پورٹ ٹاور کمپلیکس کی تعمیر کے بعد کراچی پورٹ کے نزدیک ہی ایکسپو سینٹر، جدید شاپنگ سینٹر اور ہوٹل کی تعمیر دنیا بھر کی جہاز راں کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرے گی، پورٹ ٹاور کمپلیکس پاکستان کی بلند ترین عمارت ہوگی، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے کئی زیر تعمیر منصوبے اپنی تکمیل کو پہنچنے کے بعد پاکستان کی معیشت کے لیے اہم کردار ادا کریں گے۔

چینی کمپنی کے ذریعے کھدائی کا منصوبہ 75 فیصد تک مکمل ہوچکا ہے، میرین پروٹیکشن ورک کا منصوبہ بھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جبکہ کوریا کی کمپنی کی طرف سے زیر تعمیر تین برتھوں کا کام بھی جلد مکمل ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی دوسری سب سے بڑی بندرگاہ پورٹ قاسم کا ایسٹرن انڈسٹریل زون بہت جلد کام شروع کردے گا جبکہ جرمن کمپنی پورٹ قاسم میں آئرن اور کول برتھ کی تعمیر میں دلچسپی لے رہی ہے جس سے پاکستان میں 4کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں