عافیہ کے خاندان کا رہائی کیلیے کمیٹی کے قیام پر محتاط ردعمل

محض کاغذی کارروائی کے بجائے مخلصانہ اقدام کرے تو اسے اچھی پیشرفت کہا جائیگا، ڈاکٹر فوزیہ


Express Desk August 31, 2012
محض کاغذی کارروائی کے بجائے مخلصانہ اقدام کرے تو اسے اچھی پیشرفت کہا جائیگا، ڈاکٹر فوزیہ، فوٹو : فائل رائٹرز

ڈاکٹر عافیہ کے خاندان نے وزیراعظم پاکستان کی طرف سے ان کی امریکا سے رہائی کیلیے بنائی جانے والی کمیٹی پر محتاط ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ عافیہ موومنٹ سیکریٹریٹ میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ کمیٹی کے قیام کو اس وقت ایک اچھی پیشرفت قرار دیا جائے گا جب یہ محض کاغذی کارروائی اور پریس ریلیز بن کر رہ جانے کے بجائے نتائج کے حصول کیلیے مخلصانہ اقدام کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ عافیہ کی رہائی کے لیے درکار اقدامات مشکل یا پیچیدہ نہیں اس کے لیے اصولوں کی بات ہمت اور تاکید سے کرنی ہوگی۔ سابق امریکی اٹارنی جنرل رمزے کلارک وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے درمیان گفتگو کی بنیاد پر قائم کی گئی کمیٹی کو ایک ہفتے کے اندر تمام اقدامات مکمل کرلینے چاہئیں۔

انھوں نے کہا کہ اگر کمیٹی ایسا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو پھر یہ سمجھا جائے گا کہ حکومت عافیہ کی رہائی میں دلچسپی نہیں رکھتی اور یہ تاثر مزید مضبوط ہوجائے گا کہ سنجیدہ مسائل کی پردہ پوشی کے لیے ہی کمیٹیاں، کمیشن اور قراردادیں منظور کی جاتی ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مزید کہا کہ سابق امریکی اٹارنی جنرل رمزے کلارک نے ہم سب کو یہ بتایا ہے کہ عافیہ کی رہائی نہایت آسان ہے اور اس کے لیے اعتماد کے ساتھ صحیح سمت میں قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر حکومت اس قدر آسان مسئلہ حل نہیں کرسکتی تو پھر واضح ہوجائیگا اس میں ڈرون حملوں، لوڈ شیڈنگ، سیکیورٹی، امن و امان، تعلیم،صحت جیسے دیگر پیچیدہ مسائل حل کرنے کی بھی کوئی صلاحیت نہیں۔ ڈاکٹر عافیہ نے کہا کہ دنیا بھر میں ہمارے ممبران اس بات پر متفق ہیں کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی صرف ایک خط کی دوری پر ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں