ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیاں سنگین اسٹریٹجک غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں پاکستان

دفتر خارجہ میں بھارتی ناظم الامور کی طلبی، عام شہریوں کی شہادت پر سخت احتجاج

دفتر خارجہ میں بھارتی ناظم الامور کی طلبی، عام شہریوں کی شہادت پر سخت احتجاج فوٹو:فائل

دفتر خارجہ نے بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو طلب کرکے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ اور عام شہریوں کی شہادت پر سخت احتجاج کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ اور ڈی جی ساؤتھ ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مراسلہ تھمایا۔

بھارتی افواج نے ایل او سی کے نیزاپیر اور باگسار سیکٹرمیں گزشتہ روزا بلااشتعال فائرنگ کی جس سے 50 سالہ نورجہاں بی بی شہید اور 3 بے گناہ شہری زخمی ہوئے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا کردار ادا کرنے دے اور لائن آف کنٹرول و ورکنگ باونڈری پر معاہدے کی حقیقی روح کے مطابق امن برقرار رکھے۔


ڈاکٹر محمد فیصل نے زور دیا کہ بھارت جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات یقینی بنائے اور اپنی افواج کو 2003ء کی جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں اور کسی سنگین اسٹریٹجک غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں، بھارتی افواج کا بے گناہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ انتہائی قابل مذمت ہے اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے مزید کہا کہ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو خودکار اور بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہی ہے، 2017ء سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے اور 1970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

 
Load Next Story