بجلی کی قیمت میں ایک روپے 66 پیسے فی یونٹ کا اضافہ
قیمتوں میں اضافے سے بجلی کے صارفین پر 22 ارب 60 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کے نرخوں میں ایک روپے 66 پیسے فی یونٹ اضافےکی منظوری دے دی۔
نیپرا نے سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی کی درخواست پر بجلی کے نرخوں میں ایک روپے 66 پیسے فی یونٹ اضافےکی منظوری دے دی ہے۔ بجلی کی قیمت میں اضافہ ایک ماہ کے لئے اگست کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے جس سے بجلی کے صارفین پر 22 ارب 60 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا تاہم کے الیکٹرک اور 50 یونٹ ماہانہ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی کی جانب سے نیپرا کو اگست میں بجلی کی پیداواری لاگت کے حوالے سے بھجوائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اگست کے مہینے میں پانی سے 40.33 فیصد، درآمدی ایل این جی سے 22.89، کوئلے سے 13.34 فیصد، مقامی گیس سے 11.87 فیصد فرنس آئل سے 3.60 فیصد اور ایٹمی ذرائع سے 4.66 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ کوئلے کے بہتر صلاحیت والے پلانٹس چلائے جاتے تو 3.4 ارب کی بچت کی جاسکتی تھی۔
نیپرا نے سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی کی درخواست پر بجلی کے نرخوں میں ایک روپے 66 پیسے فی یونٹ اضافےکی منظوری دے دی ہے۔ بجلی کی قیمت میں اضافہ ایک ماہ کے لئے اگست کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے جس سے بجلی کے صارفین پر 22 ارب 60 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا تاہم کے الیکٹرک اور 50 یونٹ ماہانہ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی کی جانب سے نیپرا کو اگست میں بجلی کی پیداواری لاگت کے حوالے سے بھجوائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اگست کے مہینے میں پانی سے 40.33 فیصد، درآمدی ایل این جی سے 22.89، کوئلے سے 13.34 فیصد، مقامی گیس سے 11.87 فیصد فرنس آئل سے 3.60 فیصد اور ایٹمی ذرائع سے 4.66 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ کوئلے کے بہتر صلاحیت والے پلانٹس چلائے جاتے تو 3.4 ارب کی بچت کی جاسکتی تھی۔