قائمہ کمیٹی میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بل 2012ء منظور

دوائوں کے اندراج کی14ہزاردرخواستیں زیرالتوا ہیں، جانچ پڑتال کرینگے، ڈاکٹر فردوس

دوائوں کے اندراج کی14ہزاردرخواستیں زیرالتوا ہیں، جانچ پڑتال کرینگے، ڈاکٹر فردوس۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیر نیشنل ریگولیشن اینڈ سروسز ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ریگولیشن اینڈ سروسزمیں اعتراف کیا ہے کہ دوائوں کی رجسٹریشن میں بڑے پیمانے پرگھپلے اور بے ضابطگیاں ہوئی ہیں رجسٹریشن کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کر لیا گیا ہے پارلیمنٹ کی سپورٹ چاہیے حالات ٹھیک نہ کرسکے تو ہمارے بیٹھنے کا کوئی جوازنہیں ہے۔


کمیٹی کا اجلاس ظفرعلی شاہ کی زیرصدارت ہوا جس میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بل 2012ء کی منظوری دی گئی جس کے تحت چاروں صوبوں میں دوائوں قیمتوں کا یکساں اطلاق کیا جائیگا اور اتھارٹی کا بورڈ دوائوں کے معیار اور دوا ساز اداروںکی رجسٹریشن سے متعلق معلامات کی نگرانی کرے گا۔ ڈاکٹرفردوس عاشق نے بتایا کہ دوائوں کی رجسٹریشن کی14ہزار درخواستیں زیرالتوا ہیں، غلط کام ہوئے ہیں اس کا اعتراف کرتی ہوں اسی لیے داخلی آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

دوائوں کی رجسٹریشن سے متعلق ہر شعبے کا آڈٹ ہو گا۔ بعدمیں میڈیا سے گفتگو میں فردوس عاشق نے کہا کہ پاکستان میں 724 دوا سازادارے کام کررہے ہیں جن میں سے ایک بھی عالمی ادارہ صحت اور ایف ڈی اے سے منظورشدہ نہیں۔ ملک میںعالمی معیارکی دوائیں تیارکرنے کی ضرورت ہے۔
Load Next Story