وزارت بجلی کو بحران سے نمٹنے کے لیے فیصلوں میں مشکلات
مسلم لیگ(ن)کی قیادت کی تمام ترکوششوں کے باوجودعوام کو ریلیف نہیں مل سکا۔
ملک میں جاری توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلیے وزارت پانی و بجلی کوفیصلہ سازی میں سخت مشکلات درپیش ہیں اورمسلم لیگ(ن)کی قیادت کی تمام ترکوششوں کے باوجودعوام کو ریلیف نہیں مل سکا۔
حکومت کی طرف سے بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے بعداعلیٰ عدلیہ کے نوٹس نے وقتی طور پرپرانی قیمتیں برقرار رکھیں لیکن وزارت کے افسران اسے مشکل فیصلہ قراردے رہے ہیں۔ وزارت پانی وبجلی کے جوائنٹ سیکرٹری پاورضرغام اسحاق نے اس حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں پر نظر ثانی کیلیے درخواست نیپرا کوبھیج دی ہے جس میں نیپرا سے کہاگیاکہ وہ ٹیرف پر نظر ثانی کرتے ہوئے 178 ارب روپے کی سبسڈی اس میںشامل کر ے۔انھوں نے بتایاکہ اب حکومت بجلی کے نرخوں میںکوئی ردوبدل نہیںکریگی بلکہ نیپراکامتعین کردہ ٹیرف ہی عوام کیلیے حتمی ٹیرف ہو گا۔
حکومت کی طرف سے بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے بعداعلیٰ عدلیہ کے نوٹس نے وقتی طور پرپرانی قیمتیں برقرار رکھیں لیکن وزارت کے افسران اسے مشکل فیصلہ قراردے رہے ہیں۔ وزارت پانی وبجلی کے جوائنٹ سیکرٹری پاورضرغام اسحاق نے اس حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں پر نظر ثانی کیلیے درخواست نیپرا کوبھیج دی ہے جس میں نیپرا سے کہاگیاکہ وہ ٹیرف پر نظر ثانی کرتے ہوئے 178 ارب روپے کی سبسڈی اس میںشامل کر ے۔انھوں نے بتایاکہ اب حکومت بجلی کے نرخوں میںکوئی ردوبدل نہیںکریگی بلکہ نیپراکامتعین کردہ ٹیرف ہی عوام کیلیے حتمی ٹیرف ہو گا۔