اے پی سی كے فيصلوں پرعملدرآمد نہ ہونے سے دہشتگردی ميں اضافہ ہوا منور حسن
مذاکرات کیلئے شخصیات کی ضرورت نہیں بلکہ حکومت خود سنجیدگی دکھائے تو مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں، منور حسن
امير جماعت اسلامی سيد منور حسن نے كہا ہے كہ موجودہ حكومت نے جوكشكول ہاتھ ميں لے ركھا ہے وہ سابقہ ادواركے كشكولوں سے بھی بڑاكشكول ہے۔
سرگودھا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے پی سی كے فيصلوں پرعملدرآمد نہ ہونے كے نتيجے ميں دہشت گردی ميں اضافہ ہوا ہے، اے پی سی ميں تمام سياسی ودينی جماعتوں نے حكومت كوتمام اختيارات دئيے تھے ليكن يہ كوشش سعی لاحاصل ہی لگتی ہے، اے پی سی میں طالبان سے مذاکرات کے فیصلے پر حکومت جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے یہ امن سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔ مذاکرات کے لیے شخصیات کی ضرورت نہیں بلکہ حکومت خود سنجیدگی دکھائے تو مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں۔
منور حسن نے مزيد كہا كہ آئی ايم ايف كے تمام مطالبات ماننے كے نتيجے ميں ملک ميں مہنگائی كا ايسا نہ تھمنے والاطوفان آ گيا ہے كہ عوام كے صبركاپيمانہ110دنوں ميں ہی لبريزہوچكا ہے۔ جماعت اسلامی عوام كومسائل ميں گرفتاريوں میں تنہا نہيں چھوڑے گی بلكہ بہت جلدعوامی مسائل كے حل اورظالم حكمرانوں كے ظلم كے خلاف سڑكوں پرہوگی، ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے ميں ہم ديگراپوزيشن پارٹيوں سے مسلسل رابطے ميں ہيں۔
سید منور حسن نے کہا کہ دہشت گردی كے مسئلے پر وفاقی حكومت كے اقدامات كے نتيجے ميں ہی قابوپايا جاسكتا ہے، خيبرپختونخوا كی حكومت سے وفاقی حكومت تعاون كرے تودہشت گردی كے جن كوبوتل ميں بند كيا جاسكتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ كراچی ميں جاری ٹارگٹڈ آپريشن كونتائج كے حصول تک جاری رہنا چاہئے، ايم كيوايم كا آپريشن كے خلاف واويلہ چورمچائے شوركے مترادف ہے۔
سرگودھا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے پی سی كے فيصلوں پرعملدرآمد نہ ہونے كے نتيجے ميں دہشت گردی ميں اضافہ ہوا ہے، اے پی سی ميں تمام سياسی ودينی جماعتوں نے حكومت كوتمام اختيارات دئيے تھے ليكن يہ كوشش سعی لاحاصل ہی لگتی ہے، اے پی سی میں طالبان سے مذاکرات کے فیصلے پر حکومت جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے یہ امن سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔ مذاکرات کے لیے شخصیات کی ضرورت نہیں بلکہ حکومت خود سنجیدگی دکھائے تو مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں۔
منور حسن نے مزيد كہا كہ آئی ايم ايف كے تمام مطالبات ماننے كے نتيجے ميں ملک ميں مہنگائی كا ايسا نہ تھمنے والاطوفان آ گيا ہے كہ عوام كے صبركاپيمانہ110دنوں ميں ہی لبريزہوچكا ہے۔ جماعت اسلامی عوام كومسائل ميں گرفتاريوں میں تنہا نہيں چھوڑے گی بلكہ بہت جلدعوامی مسائل كے حل اورظالم حكمرانوں كے ظلم كے خلاف سڑكوں پرہوگی، ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے ميں ہم ديگراپوزيشن پارٹيوں سے مسلسل رابطے ميں ہيں۔
سید منور حسن نے کہا کہ دہشت گردی كے مسئلے پر وفاقی حكومت كے اقدامات كے نتيجے ميں ہی قابوپايا جاسكتا ہے، خيبرپختونخوا كی حكومت سے وفاقی حكومت تعاون كرے تودہشت گردی كے جن كوبوتل ميں بند كيا جاسكتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ كراچی ميں جاری ٹارگٹڈ آپريشن كونتائج كے حصول تک جاری رہنا چاہئے، ايم كيوايم كا آپريشن كے خلاف واويلہ چورمچائے شوركے مترادف ہے۔