دھرنے کے سوا ہر سطح پر احتجاج میں فضل الرحمان کے ساتھ ہوں گے بلاول بھٹو زرداری
اگر یہ شک ہوا کہ مولانا کسی قوت کے اشارے پر ہیں تو اپنی حمایت واپس لے لیں گے، چیرمین پی پی پی
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دھرنے کے سوا ہر سطح پر احتجاج میں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہوں گے۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نیب کہانیاں سنا رہا ہے، ابھی تک ریفرنس سے کچھ نہیں نکلا، ان کے پاس ابھی تک کوئی ثبوت ہی نہیں ، ہمارے سلیکٹڈ وزیراعظم کو یہ مسئلہ ہے کہ پی پی پی سامنے کھڑی ہے، اس تبدیلی نے ہماری گھر کی خواتین کو بھی بغیر کسی جرم کے جیلوں میں ڈال دیا، عمران خان نے 50 لاکھ گھراور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ابھی تک ایک گھر بھی نہیں بنا، یہ منافقوں کی حکومت ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی اور اٹھارویں ترمیم پر سمجھوتا کرنے کے لیے تیار نہیں، ایک سال میں تبدیلی سرکار بے نقاب ہوگئی، عوام کو ٹیکسز کے طوفان میں دھکیل دیا گیا جب کہ معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا۔
بلاول بھٹونے کہا کہ آرمی چیف کے پاس تاجروں کے جانے سے بری مثال قائم ہوئی ہے، کل دوسرے لوگ بھی مسائل لے کر جائیں گے، ضروری ہے کہ ہرادارہ اپنی حدود میں رہ کرکام کرے، اداروں پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے، خان صاحب نے پارلیمنٹ کو بے توقیر کردیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پر امید ہوں مولانا کا مارچ کامیاب ہو گا، پیپلز پارٹی دھرنے کے سوا ہر سطح پرمولانا کے ساتھ ہوگی، اگر یہ شک ہوا کہ مولانا کسی قوت کے اشارے پر ہیں تو اپنی حمایت واپس لے لیں گے جب کہ مولانا کے مارچ کی حمایت کی نوعیت پر فیصلہ پارٹی کرے گی۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نیب کہانیاں سنا رہا ہے، ابھی تک ریفرنس سے کچھ نہیں نکلا، ان کے پاس ابھی تک کوئی ثبوت ہی نہیں ، ہمارے سلیکٹڈ وزیراعظم کو یہ مسئلہ ہے کہ پی پی پی سامنے کھڑی ہے، اس تبدیلی نے ہماری گھر کی خواتین کو بھی بغیر کسی جرم کے جیلوں میں ڈال دیا، عمران خان نے 50 لاکھ گھراور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ابھی تک ایک گھر بھی نہیں بنا، یہ منافقوں کی حکومت ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی اور اٹھارویں ترمیم پر سمجھوتا کرنے کے لیے تیار نہیں، ایک سال میں تبدیلی سرکار بے نقاب ہوگئی، عوام کو ٹیکسز کے طوفان میں دھکیل دیا گیا جب کہ معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا۔
بلاول بھٹونے کہا کہ آرمی چیف کے پاس تاجروں کے جانے سے بری مثال قائم ہوئی ہے، کل دوسرے لوگ بھی مسائل لے کر جائیں گے، ضروری ہے کہ ہرادارہ اپنی حدود میں رہ کرکام کرے، اداروں پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے، خان صاحب نے پارلیمنٹ کو بے توقیر کردیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پر امید ہوں مولانا کا مارچ کامیاب ہو گا، پیپلز پارٹی دھرنے کے سوا ہر سطح پرمولانا کے ساتھ ہوگی، اگر یہ شک ہوا کہ مولانا کسی قوت کے اشارے پر ہیں تو اپنی حمایت واپس لے لیں گے جب کہ مولانا کے مارچ کی حمایت کی نوعیت پر فیصلہ پارٹی کرے گی۔