’’یہ جوانی دیوانی‘‘ میں آئٹم سانگ چیلنج تھا مادھوری
شوہر نے پابندی نہیں لگائی، فلموں میں کام نہ کرنے کا فیصلہ میرا اپنا تھا
بالی وڈ کی ادا کارہ مادھوری نے کہا ہے کہ میرے شوہر شری رام مادھو نے کبھی مجھ پر کوئی پابندی عائد نہیں کی بلکہ یہ میرا فیصلہ تھا کہ میں فلموں میں کام نہیں کروں گی کیونکہ میں اپنی ازدواجی زندگی خوبصورت بنانے کے لیے اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ بھر پوروقت گزارنا چاہتی تھی۔
میرے بچے آ ریان اور ریان مجھے فلموں میں دیکھنا چاہتے ہیں آریان تو ابھی امریکا میں ہے وہ ڈاکٹر بننا چاہتا ہے جب کہ ریان کو میں فلموں میں لانے کی خواہش مند ہوں۔اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں ایک کامیاب اداکارہ ضرور ہوں تاہم کامیاب ماں ابھی خود نہیں کہلوانے کی خواہش مند ہوں امریکا میں قیام کے دوران مجھے کبھی اس بات کا خیال نہیں آیا کہ مجھے فلموں میں کام کرنا چاہیے،امریکا کا ماحول مجھے زیادہ پسند نہیں تھا اب بچے بڑے ہوگئے تو میں نے دوبارہ انڈیا واپس آنے کا فیصلہ کیا،جو نئی لڑکیاں میری آمد کے بعد یہ سمجھتی ہیں میں ان کے لیے خطرے کی گھنٹی ہوں تو وہ غلط فہمی اپنے دل سے نکال دیں، میرا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں میں اپنے انداز سے کام کرنے کے حوالے سے بالکل مختلف ہوں میں کل بھی شہرت کی بلندی پر تھی اور آج بھی مجھے وہی مرتبہ اور عزت حاصل ہے۔
انھوں نے کہاکہ مجھے ہمیشہ ریئلٹی شو میں کام کرنے کا شوق رہا ،مجھے پتہ ہے اب میری عمر اچھل کود کی نہیں اگر کسی فلم میں کوئی ایسا کردار مل گیا تو انکار بھی نہیں کروں گی، اپنی فلم یہ جوانی دیوانی میں آئیٹم سونگ کے حوالے سے مادھوری نے کہا کہ یہ میرے لیے ایک چیلنج تھا کیونکہ ایک طویل عرصہ بعد آئیٹم سونگ کرنے کا موقع ملا،اس گانے پر مجھے بہت سی مبارکباد ملی ہے، نئی اداکارں میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ مادھوری کا کہنا ہے کہ انھوں نے ہمیشہ چیلنج قبول کیے ہیں اور انھیں اس میں کامیابی ملی ہے ۔واضح رہے کہ مادھوری 2002میں فلم بیٹا کی ریلیز کے بعد اپنے بچوں کی پرورش کے لیے امریکا چلی گئیں تھیں اور وہ 2007 میں واپس بھارت آئیں اور ایک بار پھر فلم آجا نچ لے میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے اس سال اداکارہ نے دوفلموں بمبے ٹاکیزاور یہ جوانی ہے دیوانی کے گانوں پر پرفارم کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ،مادھوری کی نئی فلم ڈیڑھ عشقیہ 31 جنوری2014 کو سینما گھروں کی زینت بنائی جارہی ہے ۔ابھیشیک شوبھے کی ہدایتکاری میں تیار ہونے والی اس فلم میں نصیر الدین شاہ ارشد وارثی اور ہما قریشی نے اہم کردار اداکیے ہیں جب کہ شردھا کپور آئٹم سانگ پر پرفارم کررہی ہیں ۔واضح رہے کہ مادھوری ڈکشت 15 جون 1967کو ممبئی میں مشھانکار ڈکشٹ اور شنیلت اڈکشت کے گھر پیدا ہوئیں ابتدائی تعلیام دیوائن ہائی اسکول سے حاصل کی مادھوری نے مائیکروبیالوجی میں ڈگری حاصل کررکھی ہے جب کہ انھیں کتھک ڈانس پر بھی عبور حاصل ہے ۔ مادھوری نے 1984 میں فلم''آبودھ'' سے بالی ووڈ میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا ۔1985 میں اس کی فلم آوارہ باپ ریلیز ہوئی۔ 1986 میں دو فلمیں ''سواتی'' اور ''مانو ہتیا'' جب کہ 1987میں ''مہرے'' ، ''حفاظت''اور ''اتر دکشن'' سینما گھروں کی زینت بنیں۔
1988میں بھی اداکارہ کی تین فلمیں خطروں کے کھلاڑی ،دیاوان اور تیزاب ریلیز ہوئیں۔ 11 نومبر 1988 کو ریلیز ہونے والی فلم تیزاب میں اداکارہ کے ساتھ انیل کپور نے ہیروں کا رول اداکیا تھا یہ فلم باکس آفس پر سپرہٹ رہی اس فلم کی کامیابی کے بعد اداکارہ کے بالی ووڈ میں راستے مزید کھل گئے اور اسے ایک کامیاب ہیروئن کے طور پر فلموں میں لیا جانے لگا اور کئی فلموں نے اس کے ڈانس،خوبصورتی اور بہترین اداکاری کی وجہ سے کامیابی حاصل کی۔ 1989میں مادھوری کی تین فلمیں رام لکھن ،تری دیو، اور پرندہ سینما اسکرین کی زینت بنیں۔اداکارہ نے اداکارہ 1990میں دل 1991میں ساجن ، 1992میں بیٹا 1993میں کھل نائیک 1994میں ہم آپ کے ہیں کون اور 1995 میں راجہ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ۔مادھوری کی 1997میں دل تو پاگل ہے اور مرتیوڈنڈ،2000میں پکار 2001 میں لجا ریلیز ہوئیں۔
2002میں فلم دیوداس میں شاہ رخ خان کے ساتھ بہترین اداکاری کا مظاہرہ کرنے کے بعد اداکارہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے فلم انڈسٹری سے کچھ عرصہ کے لیے دور ہوگئیں اور امریکا منتقل ہوگئیں۔ 2007 میں مادھوری ڈکشت بھارت کی ایک نجی ٹی وی چینل کے میوزیکل شو جھلک دھکلا جا'' میں ایک جج کی حیثیت سے بھارتی فلم انڈسٹری میں واپس آگئیں۔ مادھوری اپنے کیرئیر میں بہترین اداکارہ کی حیثیت سے 4اور بہترین معاون اداکارہ کی حیثیت سے 2فلم فئیر ایوارڈ حاصل کرچکی ہیں جب کہ بالی ووڈ میں اپنی خدمات کے 25سال مکمل کرنے پر بھی انھیں فلم فئیر ایوارڈ سے نوازا جا چکاہے ۔اداکارہ کو 13مرتبہ بہترین اداکارہ کے فلم فئیر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔مادھوری کو 2008 میں حکومت کی طرف سے بھارت کے چوتھے بڑے سویلین ایوارڈ پدما شری ایوارڈ سے نوازا گیا۔
میرے بچے آ ریان اور ریان مجھے فلموں میں دیکھنا چاہتے ہیں آریان تو ابھی امریکا میں ہے وہ ڈاکٹر بننا چاہتا ہے جب کہ ریان کو میں فلموں میں لانے کی خواہش مند ہوں۔اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں ایک کامیاب اداکارہ ضرور ہوں تاہم کامیاب ماں ابھی خود نہیں کہلوانے کی خواہش مند ہوں امریکا میں قیام کے دوران مجھے کبھی اس بات کا خیال نہیں آیا کہ مجھے فلموں میں کام کرنا چاہیے،امریکا کا ماحول مجھے زیادہ پسند نہیں تھا اب بچے بڑے ہوگئے تو میں نے دوبارہ انڈیا واپس آنے کا فیصلہ کیا،جو نئی لڑکیاں میری آمد کے بعد یہ سمجھتی ہیں میں ان کے لیے خطرے کی گھنٹی ہوں تو وہ غلط فہمی اپنے دل سے نکال دیں، میرا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں میں اپنے انداز سے کام کرنے کے حوالے سے بالکل مختلف ہوں میں کل بھی شہرت کی بلندی پر تھی اور آج بھی مجھے وہی مرتبہ اور عزت حاصل ہے۔
انھوں نے کہاکہ مجھے ہمیشہ ریئلٹی شو میں کام کرنے کا شوق رہا ،مجھے پتہ ہے اب میری عمر اچھل کود کی نہیں اگر کسی فلم میں کوئی ایسا کردار مل گیا تو انکار بھی نہیں کروں گی، اپنی فلم یہ جوانی دیوانی میں آئیٹم سونگ کے حوالے سے مادھوری نے کہا کہ یہ میرے لیے ایک چیلنج تھا کیونکہ ایک طویل عرصہ بعد آئیٹم سونگ کرنے کا موقع ملا،اس گانے پر مجھے بہت سی مبارکباد ملی ہے، نئی اداکارں میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ مادھوری کا کہنا ہے کہ انھوں نے ہمیشہ چیلنج قبول کیے ہیں اور انھیں اس میں کامیابی ملی ہے ۔واضح رہے کہ مادھوری 2002میں فلم بیٹا کی ریلیز کے بعد اپنے بچوں کی پرورش کے لیے امریکا چلی گئیں تھیں اور وہ 2007 میں واپس بھارت آئیں اور ایک بار پھر فلم آجا نچ لے میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے اس سال اداکارہ نے دوفلموں بمبے ٹاکیزاور یہ جوانی ہے دیوانی کے گانوں پر پرفارم کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ،مادھوری کی نئی فلم ڈیڑھ عشقیہ 31 جنوری2014 کو سینما گھروں کی زینت بنائی جارہی ہے ۔ابھیشیک شوبھے کی ہدایتکاری میں تیار ہونے والی اس فلم میں نصیر الدین شاہ ارشد وارثی اور ہما قریشی نے اہم کردار اداکیے ہیں جب کہ شردھا کپور آئٹم سانگ پر پرفارم کررہی ہیں ۔واضح رہے کہ مادھوری ڈکشت 15 جون 1967کو ممبئی میں مشھانکار ڈکشٹ اور شنیلت اڈکشت کے گھر پیدا ہوئیں ابتدائی تعلیام دیوائن ہائی اسکول سے حاصل کی مادھوری نے مائیکروبیالوجی میں ڈگری حاصل کررکھی ہے جب کہ انھیں کتھک ڈانس پر بھی عبور حاصل ہے ۔ مادھوری نے 1984 میں فلم''آبودھ'' سے بالی ووڈ میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا ۔1985 میں اس کی فلم آوارہ باپ ریلیز ہوئی۔ 1986 میں دو فلمیں ''سواتی'' اور ''مانو ہتیا'' جب کہ 1987میں ''مہرے'' ، ''حفاظت''اور ''اتر دکشن'' سینما گھروں کی زینت بنیں۔
1988میں بھی اداکارہ کی تین فلمیں خطروں کے کھلاڑی ،دیاوان اور تیزاب ریلیز ہوئیں۔ 11 نومبر 1988 کو ریلیز ہونے والی فلم تیزاب میں اداکارہ کے ساتھ انیل کپور نے ہیروں کا رول اداکیا تھا یہ فلم باکس آفس پر سپرہٹ رہی اس فلم کی کامیابی کے بعد اداکارہ کے بالی ووڈ میں راستے مزید کھل گئے اور اسے ایک کامیاب ہیروئن کے طور پر فلموں میں لیا جانے لگا اور کئی فلموں نے اس کے ڈانس،خوبصورتی اور بہترین اداکاری کی وجہ سے کامیابی حاصل کی۔ 1989میں مادھوری کی تین فلمیں رام لکھن ،تری دیو، اور پرندہ سینما اسکرین کی زینت بنیں۔اداکارہ نے اداکارہ 1990میں دل 1991میں ساجن ، 1992میں بیٹا 1993میں کھل نائیک 1994میں ہم آپ کے ہیں کون اور 1995 میں راجہ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ۔مادھوری کی 1997میں دل تو پاگل ہے اور مرتیوڈنڈ،2000میں پکار 2001 میں لجا ریلیز ہوئیں۔
2002میں فلم دیوداس میں شاہ رخ خان کے ساتھ بہترین اداکاری کا مظاہرہ کرنے کے بعد اداکارہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے فلم انڈسٹری سے کچھ عرصہ کے لیے دور ہوگئیں اور امریکا منتقل ہوگئیں۔ 2007 میں مادھوری ڈکشت بھارت کی ایک نجی ٹی وی چینل کے میوزیکل شو جھلک دھکلا جا'' میں ایک جج کی حیثیت سے بھارتی فلم انڈسٹری میں واپس آگئیں۔ مادھوری اپنے کیرئیر میں بہترین اداکارہ کی حیثیت سے 4اور بہترین معاون اداکارہ کی حیثیت سے 2فلم فئیر ایوارڈ حاصل کرچکی ہیں جب کہ بالی ووڈ میں اپنی خدمات کے 25سال مکمل کرنے پر بھی انھیں فلم فئیر ایوارڈ سے نوازا جا چکاہے ۔اداکارہ کو 13مرتبہ بہترین اداکارہ کے فلم فئیر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔مادھوری کو 2008 میں حکومت کی طرف سے بھارت کے چوتھے بڑے سویلین ایوارڈ پدما شری ایوارڈ سے نوازا گیا۔