پاکستان طالبان امریکا مذاکرات کے احیا کیلیے سر توڑ کوششوں میں مصروف
امریکی نمائندہ اور طالبان وفد کے درمیان ملاقاتوں کا مقصد امن عمل میں پیدا تعطل ختم کرنا ہے،سرکاری عہدیدار
پاکستان طالبان امریکا مذاکرات میں پیدا شدہ تعطل کو ختم کرنے کیلیے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہے۔
گزشتہ ماہ فریقین میں امن عمل ختم ہونے کے پاکستان نے اسلام آباد میں ان کے درمیان پہلا براہ راست رابطہ ممکن بنایا ہے،پاکستان کی ان کوششوں سے مطلع ایک سرکاری عہدیدار نے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے 'ایکسپریس ٹریبیون' کو بتایا کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ملابرادر کی قیادت میں طالبان وفد نے گزشتہ روز اسلام آباد میں دوسری ملاقات کی ہے۔
مذکورہ عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ گزشتہ روز ہونے والی ملاقات دراصل جمعرات کو ہونے والی دو گھنٹے کی ملاقات کا تسلسل تھا۔ گزشتہ ماہ طالبان حملوں میں امریکی فوجی مارے جانے کے بعد صدر ٹرمپ کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات ختم کر نے کے بعد امریکی مذاکرات کار اور طالبان کے درمیان یہ پہلی بالمشافہ ملاقات ہے،پاکستانی اور امریکی حکام اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات بارے محتاط رویہ اپنائے ہوئے تھے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس ملاقات کی تصدیق تو کی تاہم مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا اور نہ ہی جمعرات کو ہونے والی ملاقات کا ذکر کیا،سرکاری عہدیدار کے مطابق ان ملاقاتوں کا بنیادی مقصد امن عمل کے احیا کی فضا پیدا کرنا ہے۔
گزشتہ ماہ فریقین میں امن عمل ختم ہونے کے پاکستان نے اسلام آباد میں ان کے درمیان پہلا براہ راست رابطہ ممکن بنایا ہے،پاکستان کی ان کوششوں سے مطلع ایک سرکاری عہدیدار نے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے 'ایکسپریس ٹریبیون' کو بتایا کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ملابرادر کی قیادت میں طالبان وفد نے گزشتہ روز اسلام آباد میں دوسری ملاقات کی ہے۔
مذکورہ عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ گزشتہ روز ہونے والی ملاقات دراصل جمعرات کو ہونے والی دو گھنٹے کی ملاقات کا تسلسل تھا۔ گزشتہ ماہ طالبان حملوں میں امریکی فوجی مارے جانے کے بعد صدر ٹرمپ کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات ختم کر نے کے بعد امریکی مذاکرات کار اور طالبان کے درمیان یہ پہلی بالمشافہ ملاقات ہے،پاکستانی اور امریکی حکام اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات بارے محتاط رویہ اپنائے ہوئے تھے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس ملاقات کی تصدیق تو کی تاہم مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا اور نہ ہی جمعرات کو ہونے والی ملاقات کا ذکر کیا،سرکاری عہدیدار کے مطابق ان ملاقاتوں کا بنیادی مقصد امن عمل کے احیا کی فضا پیدا کرنا ہے۔