اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے حکومت کی پشت پناہی بند کریں مولانا فضل الرحمان
ہماری جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی جس کا میدان پورا ملک ہوگا، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے حکومت کی پشت پناہی بند کریں اور ہماری جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی جس کا میدان پورا ملک ہوگا۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاورمیں پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی اور پورا ملک جنگ کا میدان ہوگا، اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اداروں سے کہنا چاہتا ہوں ناجائز حکومت کی پشت پناہی کرنا بند کریں، ہم پالیسی بیان دے چکے ہیں اداروں سے ہمارا کوئی تصادم نہیں ہے، حکومت اقتدار چھوڑ دے اور فوری طور پر نئے انتخابات کرائے جائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس میں انعامات تقسیم کرکے عمران خان کو کوئی پذیرائی نہیں ملے گی،جن کے دھرنوں میں شیر خوار بچوں کو لایا گیا وہ مدارس کے بچوں کی بات کرتے ہیں، حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا اور ہمارے مدارس حکومت کا اثر نہیں لے رہے، مدرسوں کا معاملہ اٹھا کر حکومت بین الاقوامی حمایت لینا چاہتی ہے، مدارس کےطلبہ میں انعامات تقسیم کرکےہمیں کاؤنٹرکرنےکی کوشش کی، احتجاج میں مدارس کے طلبہ کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت معاشی لحاظ سےڈوب رہاہے، روزگار کے مواقع ختم ہورہے ہیں، اس جعلی کشتی کے تباہ ہونے کاوقت آگیاہے، ہم 27 اکتوبر سے آزادی مارچ کاآغاز کریں گے جوجاری رہے گا، اسلام آباد پہلا پڑاؤ ہے جس کے بعدپلان بی اورسی بھی دینگے، اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ یہ ناجائز اورنااہل حکومت ہے جسے اب جانا ہوگا، ہم اپوزیشن پارٹیوں کو اس جنگ میں شامل دیکھناچاہتے ہیں، جب میدان میں اتریں گے توگرفتاریوں کی پرواہ نہیں ہوگی، لیکن گرفتاریوں سے مزید اشتعال پیداہوگا، کیونکہ قیادت جیل میں ہوگی تو کارکن کو کون کنٹرول کریگا۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاورمیں پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی اور پورا ملک جنگ کا میدان ہوگا، اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اداروں سے کہنا چاہتا ہوں ناجائز حکومت کی پشت پناہی کرنا بند کریں، ہم پالیسی بیان دے چکے ہیں اداروں سے ہمارا کوئی تصادم نہیں ہے، حکومت اقتدار چھوڑ دے اور فوری طور پر نئے انتخابات کرائے جائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس میں انعامات تقسیم کرکے عمران خان کو کوئی پذیرائی نہیں ملے گی،جن کے دھرنوں میں شیر خوار بچوں کو لایا گیا وہ مدارس کے بچوں کی بات کرتے ہیں، حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا اور ہمارے مدارس حکومت کا اثر نہیں لے رہے، مدرسوں کا معاملہ اٹھا کر حکومت بین الاقوامی حمایت لینا چاہتی ہے، مدارس کےطلبہ میں انعامات تقسیم کرکےہمیں کاؤنٹرکرنےکی کوشش کی، احتجاج میں مدارس کے طلبہ کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت معاشی لحاظ سےڈوب رہاہے، روزگار کے مواقع ختم ہورہے ہیں، اس جعلی کشتی کے تباہ ہونے کاوقت آگیاہے، ہم 27 اکتوبر سے آزادی مارچ کاآغاز کریں گے جوجاری رہے گا، اسلام آباد پہلا پڑاؤ ہے جس کے بعدپلان بی اورسی بھی دینگے، اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ یہ ناجائز اورنااہل حکومت ہے جسے اب جانا ہوگا، ہم اپوزیشن پارٹیوں کو اس جنگ میں شامل دیکھناچاہتے ہیں، جب میدان میں اتریں گے توگرفتاریوں کی پرواہ نہیں ہوگی، لیکن گرفتاریوں سے مزید اشتعال پیداہوگا، کیونکہ قیادت جیل میں ہوگی تو کارکن کو کون کنٹرول کریگا۔