کراچی عالمی کمپنی سمندری پانی میٹھا کرنے کا پلانٹ لگانے کی پیشکش

شہرکی طلب 1200 ایم جی ڈی جی ہے اور سپلائی آدھی ہے، 265 ایم جی ڈی پانی یومیہ مہیا کرینگے،پلانٹ شپ پر نصب ہو گا، بریفنگ


Staff Reporter October 06, 2019
کمپنی کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یونٹ سے ملاقات کی ہدایت، وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت سمندر کا پانی قابل استعمال بنانے سے متعلق اجلاس۔ فوٹو: فائل

عالمی کمپنی نے سمندری پانی میٹھا کرنے کا پلانٹ لگانے کی پیشکش کردی۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سمندر کے پانی کو قابل استعمال بنانے سے متعلق اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں ایک انٹرنیشنل کمپنی AWDIC کے الیان گاٹسمین، جیسن رائیٹ، اشاک تاؤفین، انامیری کاربیری، کاتیا منشور و دیگر نے شرکت کی جبکہ سندھ حکومت کی طرف سے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، ایم ڈی واٹر بورڈ اسداللہ خان و دیگر افسران بھی موجود تھے۔

عالمی کمپنی نے سمندری پانی میٹھا کرنے کا لانٹ لگانے میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی بریفنگ میں وزیراعلیٰ کو بتایا کہ 2025 تک دنیا کی آبادی کا دو تہائی حصہ پانی کی کمی کے مسائل سے دوچار ہوگا جس کو مدنظر رکھتے ہوئے عالمی کمپنی سمندر کے پانی کو میٹھا کرے گی۔

انھوں نے آگاہی دی کہ امریکا میں پانی کی صنعت کاحجم 250 بلین ڈالر ہے جبکہ دنیا بھرمیں پانی پر سالانہ 2 کھرب ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔ کراچی میں پانی کی طلب سال 2025 تک 30 فیصد تک بڑھ جائے گی جبکہ اس وقت کراچی کی آبادی کی طلب 1200 ایم جی ڈی جی ہے اورسپلائی آدھی ہے۔ اے ڈبلیو ڈی آئی سی کمپنی نے بریفنگ میں بتایا کہ 1000 گیلن کا ٹینکر 2500 روپے یا 18 ڈالر تک کا ہے۔

عالمی کمپنی نے سمندر کے پانی کو میٹھا کرکے شہر کو 265 ایم جی ڈی یومیہ مہیا کرے گی جبکہ پانی کی ڈی سالینیشن شمسی توانائی پر ہوگی اور پلانٹ ایک بڑے شپ پر نصب کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے عالمی کمپنی کو بتایا کہ وہ پانی کے منصوبوں پر کام کررہے ہیں تاکہ شہر کی پانی کی طلب پوری ہوسکے، انھوں نے کمپنی کو اپنا پرپوزل حکومت کو دینے کی تجویز دیتے ہوئے بتایا کہ مجوزہ منصوبے پر کام ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت بھی کرسکتے ہیں، نیز انھوں نے کمپنی کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ سے بھی ملاقات کرنے کی ہدایت کی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔