اسلام آباد جانے سے روکا گیا تو پورا ملک جام کردیں گے مولانا فضل الرحمان
گرفتاریوں کی صورت میں تمام تر حالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی، سربراہ جے یو آئی (ف)
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جانے سے روکا گیا تو پورا ملک جام کرکے رکھ دیں گے۔
پشاور میں صوبہ بھر کے علماء کے نمائندہ کنونشن سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی معیشت کی کشتی ہچکولے کھارہی ہے اور نااہل حکمران بیرونی قوتوں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر ملک کو مزید تباہی کی طرف لے جارہی ہے۔ کشمیر کی جنگ ہم لڑ رہے ہیں اور حکمران کشمیر پر سودے بازی کرکے کشمیریوں کا خون بھیج رہی ہے، تقریر پر خوشیاں منانے والے یو ٹرن کے ماہر ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارسِ دینیہ نے ہمیشہ ہر موقع پر جاندار کردار ادا کیا ہے، مدارسِ کو قومی دھارے میں لانے والے خود اسلامی دھاڑے میں آجائیں۔ ہم مدارسِ دینیہ کے دفاع کی جنگ لڑرہے ہیں، ہم مدارسِ کو کسی کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ زندگی کے تمام طبقات حکمرانوں کے خلاف میدان میں نکل کر اپنے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔ 27 اکتوبر کو ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہوں گے آور پرامن طور پر اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے موجودہ حکمرانوں کے خلاف میدان عمل میں آئیں گے۔ مذہبی کارڈ آور مدارسِ کے حوالے سے پروپیگینڈا کرنے والوں نے اپنے دھرنوں میں معصوم بچوں اور بچیوں کو لا کر قوم کو شرم سے جھکا دیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آئین آور اس کی اسلامی شقوں کے تحفظ کی جنگ لڑنا آگر مذہبی کارڈ ہے تو یہ جنگ ہم ضرور لڑیں گے، آزادی مارچ کے لیے ہم نے مختلف پلان تیار کئے ہیں اور حکمت عملی طے کرنے کے بعد موقع پر اعلان کریں گے۔ اگر اسلام آباد جانے سے روکا گیا تو پورا ملک جام کرکے رکھ دیں گے، گرفتاریوں کی صورت میں تمام تر حالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔
پشاور میں صوبہ بھر کے علماء کے نمائندہ کنونشن سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی معیشت کی کشتی ہچکولے کھارہی ہے اور نااہل حکمران بیرونی قوتوں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر ملک کو مزید تباہی کی طرف لے جارہی ہے۔ کشمیر کی جنگ ہم لڑ رہے ہیں اور حکمران کشمیر پر سودے بازی کرکے کشمیریوں کا خون بھیج رہی ہے، تقریر پر خوشیاں منانے والے یو ٹرن کے ماہر ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارسِ دینیہ نے ہمیشہ ہر موقع پر جاندار کردار ادا کیا ہے، مدارسِ کو قومی دھارے میں لانے والے خود اسلامی دھاڑے میں آجائیں۔ ہم مدارسِ دینیہ کے دفاع کی جنگ لڑرہے ہیں، ہم مدارسِ کو کسی کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ زندگی کے تمام طبقات حکمرانوں کے خلاف میدان میں نکل کر اپنے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔ 27 اکتوبر کو ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہوں گے آور پرامن طور پر اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے موجودہ حکمرانوں کے خلاف میدان عمل میں آئیں گے۔ مذہبی کارڈ آور مدارسِ کے حوالے سے پروپیگینڈا کرنے والوں نے اپنے دھرنوں میں معصوم بچوں اور بچیوں کو لا کر قوم کو شرم سے جھکا دیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آئین آور اس کی اسلامی شقوں کے تحفظ کی جنگ لڑنا آگر مذہبی کارڈ ہے تو یہ جنگ ہم ضرور لڑیں گے، آزادی مارچ کے لیے ہم نے مختلف پلان تیار کئے ہیں اور حکمت عملی طے کرنے کے بعد موقع پر اعلان کریں گے۔ اگر اسلام آباد جانے سے روکا گیا تو پورا ملک جام کرکے رکھ دیں گے، گرفتاریوں کی صورت میں تمام تر حالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔