سپارکو کے زیرِ اہتمام ’بین الاقوامی خلائی ہفتے‘ کا شاندار آغاز

پاکستان بھر میں جاری تقریبات میں خلائی سائنس و ٹیکنالوجی سے وابستہ مختلف پروگرامز جاری ہیں

سپارکو کے زیرِ اہتمام پورے ملک میں بین الاقوامی خلائی ہفتے کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس تصویر میں سپارکو کے ایاز عزیز بچوں کو انعام دے رہے ہیں۔ فوٹو: بشکریہ سپارکو

پاکستان کے ادارہ برائے خلا و بالائی فضائی تحقیق (سپارکو) کے زیرِ اہتمام ہرسال کی طرح اس سال بھی بین الاقوامی خلائی ہفتے کا باقاعدہ آغاز 6 اکتوبر بروز اتوار کو ہوا جس میں بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات اور بچوں نے شرکت کی۔

چار اکتوبر 1957ء کو دنیا کا پہلا خلائی سیارچہ 'اسپوتنک' زمین کی کشش کا بندھن توڑ کر مدار میں گیا تھا اور 10 اکتوبر 1967ء کو دنیا کے اہم ممالک کے درمیان خلا کے پرامن استعمال پر معاہدے بھی ہوئے تھے جس سے خلائی دوڑ کی بنیاد پڑی تھی۔

اسی مناسبت سے ہرسال پوری دنیا میں بین الاقوامی خلائی ہفتہ کسی نہ کسی موضوع کے تحت منایا جاتا ہے۔ اس سال چاند کی تسخیر کی مناسب سے تھیم کا نام، چاند: ستاروں کی رہگزر یعنی مون: دی گیٹ وے ٹو دی اسٹارز رکھا گیا ہے۔

اس سال سپارکو نے پاکستان کے تمام اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو مدعو کیا ہے کہ وہ سپارکو سے رجسٹریشن کے بعد اپنے متعلقہ تعلیمی اداروں میں ورلڈ اسپیس ویک کی تقریبات کا آغاز کریں۔

اسی سلسلے میں پی اے ایف میوزیم کراچی میں ایک رنگا رنگ تقریب کا آغاز کیا گیا جس میں اسکولوں اور کالجوں کے طلبا و طالبات کے ساتھ ساتھ عام افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس تقریب کو خلائی فیملی میلہ کا نام دیا گیا تھا۔ شرکا کو خلا سے متعلق ویڈیوز، خلائی پزل گیمز، پانی کے راکٹ، ربر گلائیڈر، سیٹلائٹ ماڈل اور خوبصورت پوسٹر مقابلہ بھی منعقد کیا گیا تھا۔


تقریب کے مہمانِ خصوصی سپارکو کے ممبر رینج اینڈ انسٹرومینٹیشن ایاز عزیز تھے جنہوں نے کامیاب طلبہ و طالبات میں انعامات تقسیم کیے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ایاز عزیز نے کہا کہ میں خلائی آگہی کی سرگرمیوں کا مشاہدہ کرنے والے کی بجائے اس کی پیروی کرنے والا ہوں اور اس ضمن میں خلائی ہفتے کے تقریبات سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔



انہوں نے خلائی علوم سے متعلق مختلف مقابلوں میں طلبہ و طالبات کی شمولیت اور جوش وخروش کو سراہتے ہوئے کہا کہ بچوں کے اچھوتے آئیڈیا اور ان کی صلاحیتوں نے ان تقریبات کو اہم بنادیا ہے۔ جس طرح بڑی تعداد میں طالبعلموں میں نے اس میں شرکت کی ہے وہ قابلِ فخر ہے۔'

ملکی ترقی میں سپارکو کے کردار پر انہوں نے کہا کہ قومی خلائی ایجنسی نے محدود وسائل اور چیلنج کے باوجود اہم خدمات انجام دی ہیں۔ ادارے نے زراعت، ماحولیات، نیوی گیشن، موسمیاتی پیشگوئی، آبی وسائل اور دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس موقع پر سپارکو کے سیکریٹری ڈاکٹر عاطف علی نے کہا کہ سپارکو گزشتہ 2005ء سے بین الاقوامی خلائی ہفتے کا انعقاد کررہا ہے۔ اب یہ پروگرام خلائی علوم کے لیے ملک گیر آگہی کا منصوبہ بن چکا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے تمام شرکا کا بھی شکریہ ادا کیا۔
Load Next Story