فائر بریگیڈ کو ہی ریسکیو کی ضرورت پڑ گئی

اگرکسی علاقے میں بڑی آگ لگ جائے تو دوسرے اسٹیشن سے مدد طلب کرنا پڑتی ہے، ذرائع


Raheel Salman October 07, 2019
کے ایم سی کے اعلیٰ حکام فائر بریگیڈکی صورتحال کا نوٹس لیں،ملازمین۔ فوٹو: فائل

فائر بریگیڈ کو خود ریسکیو کرنے کی ضرورت پڑگئی، محکمے کو ایک ہفتے سے ڈیزل کی فراہمی بند ہے، صرف ایمرجنسی کی صورت میں ڈیزل فراہم کیا جارہا ہے جبکہ گاڑیوں کی مینٹیننس بھی نہ ہونے کے برابرہے۔

دنیا کے 10بڑے شہروں میں شمار ہونے والے کراچی کا محکمہ فائر بریگیڈ اس حال کو پہنچ گیا ہے کہ خود اسے ریسکیو کرنے کی ضرورت پڑگئی ہے ، شہر بھر میں کسی بھی مقام پر لگنے والی آگ کو بجھانے کے ذمے دار محکمے کے اپنے اندر ہی صورتحال کچھ یوں ہوگئی ہے کہ ایک ہفتے سے ڈیزل کی فراہمی بند ہے ، یہ تو خوش قسمتی ہے کہ شہر میں کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ، اگر خدانخواستہ شہر میں کوئی بڑی آگ لگ جائے تو فائر بریگیڈ اس سے کیسے نمٹے گا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محض ایمرجنسی کی بنیاد پر صرف 7گاڑیوں کو فیول فراہم کیا گیا جن میں شاہ فیصل کالونی ، صدر ، لیاری ، ناظم آباد ، سائٹ ، نیو کراچی اور بولٹن مارکیٹ اسٹیشن کی ایک ایک گاڑی شامل ہے ، فیول کی فراہمی واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث بند ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ فائر بریگیڈ کے پاس اسنارکل اور ریسکیو وہیکل سمیت 38 گاڑیوں کا فلیٹ ہے لیکن اس میں سے صرف 14 گاڑیاں فعال ہیں جوچلنے کے قابل ہیں ، باقی گاڑیوں کی مینٹیننس نہ ہونے کے باعث وہ اس وقت ناقابل استعمال ہیں۔

ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ شہر بھر میں فائر بریگیڈ کے 23 اسٹیشن ہیں جن میں سے صرف 14 فعال ہیں ، ان اسٹیشنز میں فائر بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز ، صدر فائر اسٹیشن ، ناظم آباد فائر اسٹیشن ، لیاری فائر اسٹیشن ، سائٹ فائر اسٹیشن ، کورنگی فائر اسٹیشن ، لانڈھی فائر اسٹیشن ، اورنگی ٹاؤن فائر اسٹیشن ، شاہ فیصل کالونی فائر اسٹیشن ، نیوکراچی فائر اسٹیشن ، بولٹن مارکیٹ فائر اسٹیشن ، گلستان جوہر فائر اسٹیشن ، سوک سینٹر فائر اسٹیشن اور گلشن اقبال فائر اسٹیشن شامل ہیں۔

یہاں غور طلب بات یہ ہے کہ مذکورہ 14 اسٹیشن بھی محض ایک ایک گاڑی ہی صحیح حالت میں ہونے کی وجہ سے فعال ہیں ، اگر کسی علاقے میں کوئی بڑی آگ لگ جائے تو دوسرے اسٹیشن سے ہی مدد طلب کرنا پڑتی ہے۔

دوسری جانب محکمے میں کام کرنے والے ملازمین کی حالت بھی کچھ زیادہ اچھی نہیں ہے ، ان کے 16 ماہ کے واجبات اوور ٹائم کی مد میں محکمے پر واجب الادا ہیں ، اوور ٹائم فائر رسک الاؤنس کے نام سے دیا جاتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اوور ٹائم نہ ملنے کی وجہ سے ملازمین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے اور اس سلسلے میں وہ متعدد مرتبہ متعلقہ حکام کو بھی آگاہ کرچکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی ، ملازمین نے کے ایم سی کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فائر بریگیڈ کی موجودہ صورتحال کا نوٹس لیں اور جلد از جلد محکمے کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں