بلدیہ غربی کو اربوں روپے کا مقروض بنانے کا منصوبہ تیار
ڈی ایم سی حکام نے پہلے سے موجودکروڑوں کے واجبات ادا کرنے کے بجائے مزید نئے ٹینڈرزکرڈالے
بلدیہ غربی کو اربوں کا مقروض بنانے کا منصوبہ تیارکرلیاگیا جب کہ ڈی ایم سی حکام نے پہلے سے موجودکروڑوں کے واجبات ادا کرنے کے بجائے ذاتی مالی مفادات کے لیے مزید نئے ٹینڈرزکر ڈالے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق بلدیہ غربی کے حکام نے ادارے کو ٹھیکیداروں کا اربوں کا مقروض بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے،ضلع غربی پر کروڑ روپے کے واجبات پہلے سے موجود ہیں جس کی ادائیگی کرنے کے بجائے کروڑوں لاگت کے مزید ٹینڈرز کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے،موجودہ بلدیاتی نمائندوں کے جانے کے بعد نئے آنے والے بلدیاتی نمائندے صرف قرض اتارنے تک محدود رہ سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں ضلع غربی کے کیماڑی زون میں کروڑوں لاگت کے 64کاموں کا ٹینڈر طلب کیا گیا جس کے حوالے سے پہلے لوگوں کا آگاہ کیا گیا کہ ٹینڈر منسوخ کردیے گئے ہیں تاہم بعد ازاں اچانک مذکورہ این آئی ٹی کھول کر ٹھیکیداروں کو مبینہ بھاری کمیشن کے عیوض کاموں کی بندر بانٹ کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی وسیوریج کی لائنوں کی درستگی یا تبدیلی کااختیارکے ایم سی اور ڈی ایم سی کے پاس موجود نہیں اور اس حوالے سے ایم ڈی واٹر بورڈ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرر کھا ہے کہ واٹر بورڈ کی لائنوں میں چھیڑ چھاڑ کرنے والے چاہے وہ منتخب نمائندے ہوں یا عوام ان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاہم اس کے باوجود ضلع غربی کے مذکورہ64 کاموں کے ٹینڈر میں سیوریج لائنوں کی درستگی کے متعدد کاموں کو شامل کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کی تمام تر توجہ اختیارات نہ ہونے کے باوجود زیر زمین ترقیاتی کاموں پر مرکوز ہے اور زیر زمین کام کے ایم سی وڈی ایم سی کے حکام کے فیورٹ کام قرار دیے جاتے ہیں۔
سینئر کنٹریکٹرز نے بلد یہ غربی کی جانب سے سابقہ ادائیگیاں کیے بغیر نئے ٹینڈرز کی بھرمار پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام اور تحقیقاتی اداروں سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
سینئر کنٹریکٹرز کا کہنا ہے کہ اپنے ذاتی مالی مفادات کیلیے ضلع غربی کو اربوں کا مقروض بنانے کی خوفناک سازش کی جارہی ہے جس سے ٹھیکیدار بھی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوجائینگے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق بلدیہ غربی کے حکام نے ادارے کو ٹھیکیداروں کا اربوں کا مقروض بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے،ضلع غربی پر کروڑ روپے کے واجبات پہلے سے موجود ہیں جس کی ادائیگی کرنے کے بجائے کروڑوں لاگت کے مزید ٹینڈرز کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے،موجودہ بلدیاتی نمائندوں کے جانے کے بعد نئے آنے والے بلدیاتی نمائندے صرف قرض اتارنے تک محدود رہ سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں ضلع غربی کے کیماڑی زون میں کروڑوں لاگت کے 64کاموں کا ٹینڈر طلب کیا گیا جس کے حوالے سے پہلے لوگوں کا آگاہ کیا گیا کہ ٹینڈر منسوخ کردیے گئے ہیں تاہم بعد ازاں اچانک مذکورہ این آئی ٹی کھول کر ٹھیکیداروں کو مبینہ بھاری کمیشن کے عیوض کاموں کی بندر بانٹ کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی وسیوریج کی لائنوں کی درستگی یا تبدیلی کااختیارکے ایم سی اور ڈی ایم سی کے پاس موجود نہیں اور اس حوالے سے ایم ڈی واٹر بورڈ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرر کھا ہے کہ واٹر بورڈ کی لائنوں میں چھیڑ چھاڑ کرنے والے چاہے وہ منتخب نمائندے ہوں یا عوام ان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاہم اس کے باوجود ضلع غربی کے مذکورہ64 کاموں کے ٹینڈر میں سیوریج لائنوں کی درستگی کے متعدد کاموں کو شامل کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کی تمام تر توجہ اختیارات نہ ہونے کے باوجود زیر زمین ترقیاتی کاموں پر مرکوز ہے اور زیر زمین کام کے ایم سی وڈی ایم سی کے حکام کے فیورٹ کام قرار دیے جاتے ہیں۔
سینئر کنٹریکٹرز نے بلد یہ غربی کی جانب سے سابقہ ادائیگیاں کیے بغیر نئے ٹینڈرز کی بھرمار پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام اور تحقیقاتی اداروں سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
سینئر کنٹریکٹرز کا کہنا ہے کہ اپنے ذاتی مالی مفادات کیلیے ضلع غربی کو اربوں کا مقروض بنانے کی خوفناک سازش کی جارہی ہے جس سے ٹھیکیدار بھی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوجائینگے۔