العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا ختم کرنے کی درخواست پر نیب کو نوٹس

عدالت دیکھے گی کہ جج کی ویڈیو کے اثرات کیا ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

عدالت دیکھے گی کہ جج کی ویڈیو کے اثرات کیا ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ فوٹو:فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا ختم کرنے کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل اور ریلیف لینے کی متفرق درخواست کی سماعت کی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے سزا کالعدم قرار دینے کی درخواست کی۔

خواجہ حارث نے کہا کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے اس کو باریکی سے دیکھنا ہو گا، کیا کوئی جج گن پوائنٹ پر فیصلہ دے گا؟۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نوازشریف کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کر رہے ہیں، عدالت دیکھے گی کہ جج کی ویڈیو کے اثرات کیا ہیں۔


نیب نے نواز شریف کی جج ویڈیو اسکینڈل کے حوالے سے متفرق درخواست کے قابل سماعت ہونے پراعتراض اٹھایا تو عدالت نے نیب پراسیکوٹر کو ہدایت کی کہ آپ کا جو بھی اعتراض ہو تحریری طور پر دیں۔

ہائی کورٹ نے جج ویڈیو اسکینڈل کے حوالے سے نواز شریف کی متفرق درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرکے تحریری جواب طلب کرلیا اور سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

ناصر بٹ نے جج کی ویڈیو کی فرانزک رپورٹ پیش کرنے کی متفرق درخواست دائر کی۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد ناصر بٹ کی متفرق درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

احتساب عدالت نےالعزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔ نواز شریف نے سزا کالعدم قرار دینے جبکہ نیب نے سزا بڑھانے کی اپیل دائر کر رکھی ہے۔
Load Next Story