’ دُرج‘ پر پابندی منصوبہ بندی اور ذاتی رنجش ہے شمعون عباسی
کچھ لوگ سنیما انتظامیہ کو فلم کا پوسٹر اور ٹریلر ہٹانے کے لیے دھمکا رہے ہیں، شمعون عباسی
ہدایت کار و اداکار شمعون عباسی نے اپنی آنے والی فلم ' دُرج' کی ریلیز پر پابندی کے حوالے سے کہا ہے کہ فلم پر پابندی مکمل منصوبہ بندی اور ذاتی رنجش کا شاخسانہ ہے۔
شمعون عباسی نے ایکسپریس ٹریبیون سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتداء میں فلم سندھ اور پنجاب سنسر بورڈ سے کلیئر ہوگئی تھی تاہم سینٹرل بورڈ کی جانب سے بغیر اطلاع دیے اچانک ہی پابندی عائد کردی گئی، اس ضمن میں مزید معلومات حاصل کیں تو ایک سرٹیفکیٹ دیا گیا جس میں یہ کہا گیا کہ فلم میں ' آدم خوری ' کا مواد شامل ہے جو کہ ہماری ثقافت اور روایت کے بر خلاف ہے اس لیے فلم کی نمائش پر پابندی عائد کی گئی ہے ، مجھے یہ بتایا جائے کہ جو فلمیں دکھائی جا رہی ہیں کیا وہ ہماری ثقافت کا حصہ ہیں؟
شمعون عباسی نے کہا کہ میں اب تک سمجھ ہی نہیں پا رہا کہ فلم کی منسوخی کی اصل وجہ کیا ہے؟ کیوں کہ فلم میں کوئی بے ہودہ اور نامناسب مواد شامل نہیں، نہ کوئی غیر اخلاقی بات اور نہ تشدد کا کوئی سین ہے، حتیٰ کہ اگر ایک کوئی ایسی بات بھی ہے تو مجھے بتایا جائے میں اسے فلم سے ہٹا دوں گا۔
https://www.youtube.com/watch?v=qY4DF21KkQo
شمعون عباسی نے تمام معاملے کو ذاتی رنجش قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے پتا چلا ہے کہ کچھ لوگ انتظامیہ کو ان کے احاطے میں لگے فلم کا ٹریلر اور پوسٹ ہٹانے کے لیے دھمکا رہے ہیں اور عام طور پر ایسا ہوتا نہیں ہے بلکہ یہ ایک باقاعدہ منصوبہ بندی ہے۔
[instagram-post url="https://www.instagram.com/p/B25iW0zB0tU/"]
واضح رہے کہ فلم میں شمعون عباسی اور شیری شاہ مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں، فلم پاکستان بھر میں رواں ماہ 18 اکتوبر کو ریلیز کی جانی تھی جب کہ خلیجی ممالک سمیت امریکا، برطانیہ، کینیڈا، ناروے اور ڈنمارک میں 11 اکتوبر کو ریلیز کی جائے گی۔
شمعون عباسی نے ایکسپریس ٹریبیون سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتداء میں فلم سندھ اور پنجاب سنسر بورڈ سے کلیئر ہوگئی تھی تاہم سینٹرل بورڈ کی جانب سے بغیر اطلاع دیے اچانک ہی پابندی عائد کردی گئی، اس ضمن میں مزید معلومات حاصل کیں تو ایک سرٹیفکیٹ دیا گیا جس میں یہ کہا گیا کہ فلم میں ' آدم خوری ' کا مواد شامل ہے جو کہ ہماری ثقافت اور روایت کے بر خلاف ہے اس لیے فلم کی نمائش پر پابندی عائد کی گئی ہے ، مجھے یہ بتایا جائے کہ جو فلمیں دکھائی جا رہی ہیں کیا وہ ہماری ثقافت کا حصہ ہیں؟
شمعون عباسی نے کہا کہ میں اب تک سمجھ ہی نہیں پا رہا کہ فلم کی منسوخی کی اصل وجہ کیا ہے؟ کیوں کہ فلم میں کوئی بے ہودہ اور نامناسب مواد شامل نہیں، نہ کوئی غیر اخلاقی بات اور نہ تشدد کا کوئی سین ہے، حتیٰ کہ اگر ایک کوئی ایسی بات بھی ہے تو مجھے بتایا جائے میں اسے فلم سے ہٹا دوں گا۔
https://www.youtube.com/watch?v=qY4DF21KkQo
شمعون عباسی نے تمام معاملے کو ذاتی رنجش قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے پتا چلا ہے کہ کچھ لوگ انتظامیہ کو ان کے احاطے میں لگے فلم کا ٹریلر اور پوسٹ ہٹانے کے لیے دھمکا رہے ہیں اور عام طور پر ایسا ہوتا نہیں ہے بلکہ یہ ایک باقاعدہ منصوبہ بندی ہے۔
[instagram-post url="https://www.instagram.com/p/B25iW0zB0tU/"]
واضح رہے کہ فلم میں شمعون عباسی اور شیری شاہ مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں، فلم پاکستان بھر میں رواں ماہ 18 اکتوبر کو ریلیز کی جانی تھی جب کہ خلیجی ممالک سمیت امریکا، برطانیہ، کینیڈا، ناروے اور ڈنمارک میں 11 اکتوبر کو ریلیز کی جائے گی۔