قربانی کے جانوروں کی نقل و حمل سے کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ

جانوروں کی جلد پر موجود پسوکے کاٹنے سے کانگو وائرس انسان میں منتقل ہوسکتا ہے،ماہرین طب


Staff Reporter October 08, 2013
مویشی منڈی میں ایک پیو پاری اونٹ پرنقش ونگاربناری کر رہا ہے ہے۔ فوٹو: محمد نعمان / ایکسپریس

عید الاضحی کے موقع پر شہر میں قربانی کے جانوروں کی بڑے پیمانے پر نقل و حمل سے کانگو وائرس پھیلنے کے خدشات ہیں۔

ماہرین طب کے مطابق کانگو بخار ایک وائرس کے ذریعے پھیلنے والی بیماری ہے جو جانوروں ،اونٹ، گائے، بھیڑ، بکریوں وغیرہ کی جلد پر پائے جانے والے چیچڑوں (ٹس ) پسوکے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے ایسا جانور نہ خریدا جائے جس کی کھال پر پسو چپکا ہوا ہے، پسو (چیچڑ) جانور کی کھال سے چپک کر جانور کا خون چوستا رہتا ہے جس کی وجہ سے جانور کی کھال سے خون بھی بہنے لگتا ہے۔



ایسا جانور بیمار کہلاتا ہے لہٰذا قربانی کا جانور خریدتے وقت اچھی طرح دیکھ کر خریدا جائے،ماہرین حیوانات نے بتایا ہے کہ قربانی کے جا نوروں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں،غیر متوازن اور غیر روایتی خورا ک اور زیادہ کھلانے سے قربانی کے جانور بیمار ہوجاتے ہیں جبکہ ناقص خوراک کھلانے سے جا نوروں میں بیماریاں جنم لیتی ہے، قربانی کے جا نوروں کی خریداری کے وقت منہ اور کھر ضرور چیک کیا جائے۔

سست اور لاغر جانور، ناک سے پانی بہنے والا جانور نہ خریدا جائے، جگالی نہ کرنے والے جانور اور سست جانور وں میں بیماری کی علامات ہوتی ہے جبکہ جانورکی کھال سے پسو( ٹس) چپکے ہونے کی صورت میں ایسا جانور نہ خریدا جائے، قربانی کے جانور اچھی طرح دیکھ کرخریدیں، جانورکے منہ اورکھرکو اچھی طرح دیکھ کرلیا جائے جانور کے منہ میں نکلنے والے دانے اور پاؤں کے اندرکیڑے ہونے کی صورت میں دیگر جانوربھی منہ اور کھر کی بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں