بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو کردار ادا کرنے دے پاکستان
جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لیےخطرہ ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ کہا ہے کہ بھارت ایل او سی پر اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا کردار ادا کرنے دے۔
ایل او سی پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی کے خلاف بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا، بھارتی ناظم الامور کی طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی اور ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی افواج نے 6 اور 7 مئی کو ایل او سی کے چری کوٹ سیکٹر پر شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کی، جس سے 69 سالہ نزیراں بی بی شہید جب کہ 3 بے گناہ شہری زخمی بھی ہوئے۔ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو خودکار اور بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہی ہیں،بھارت کی طرف سے 2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت نے 2017 میں 1970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تھی، بھارتی افواج کا بے گناہ شہریوں کے جان بوجھ کر نشانہ انتہائی قابل مذمت ہے اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے.
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں، جو کسی سنگین اسٹریٹجک غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں، بھارت جنگ بندی معاہدے کا احترام یقینی بنائے اور اپنی افواج کو جنگ بندی پر کاربند رہ کر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر معاہدے کی حقیقی روح کے مطابق امن برقرار رکھے، بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا کردار ادا کرنے دے۔
ایل او سی پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی کے خلاف بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا، بھارتی ناظم الامور کی طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی اور ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی افواج نے 6 اور 7 مئی کو ایل او سی کے چری کوٹ سیکٹر پر شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کی، جس سے 69 سالہ نزیراں بی بی شہید جب کہ 3 بے گناہ شہری زخمی بھی ہوئے۔ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو خودکار اور بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہی ہیں،بھارت کی طرف سے 2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت نے 2017 میں 1970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تھی، بھارتی افواج کا بے گناہ شہریوں کے جان بوجھ کر نشانہ انتہائی قابل مذمت ہے اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے.
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں، جو کسی سنگین اسٹریٹجک غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں، بھارت جنگ بندی معاہدے کا احترام یقینی بنائے اور اپنی افواج کو جنگ بندی پر کاربند رہ کر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر معاہدے کی حقیقی روح کے مطابق امن برقرار رکھے، بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا کردار ادا کرنے دے۔