عدالت کا گٹکا فروشی کے مقدمات ناقابل ضمانت قرار دینے کا حکم

کینسر کے ہر 300 مریضوں میں سے 100 کو منہ کا کینسر ہوتا ہے، ڈاکٹر کا عدالت میں بیان

کینسر کے ہر 300 مریضوں میں سے 100 کو منہ کا کینسر ہوتا ہے، ڈاکٹر کا عدالت میں بیان (فوٹو: فائل)

سندھ ہائی کورٹ نے گٹکا فروشوں کے خلاف کارروائی سے متعلق متاثرین اور منہ کے کینسر کے مریضوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے گٹکا بیچنے کے مقدمات میں دفعہ 337-A لگانے کا حکم دیا ہے۔


جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو گٹکا فروشوں کے خلاف کارروائی سے متعلق سماعت ہوئی۔ جے پی ایم سی کے انچارج کینسر وارڈ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

درخواست گزار نسیم حیدر کے وکیل مزمل ممتاز میئو ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا کہ پولیس نے گٹکا فروشوں کو گرفتار کیا، متعلقہ مجسٹریٹ نے مقدمہ قابل ضمانت قرار دے دیا۔ پولیس کو گٹکا فروشوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔


جے پی ایم سی کے انچارج کینسر وارڈ ڈاکٹر غلام حیدر نے انکشاف کیا کہ کینسر کے 300 مریضوں میں 100 مریضوں کو منہ کا کینسر ہوتا ہے، نوجوانوں میں گٹکا اور مین پوری کی وجہ سے کینسر میں ہوشربا اضافہ ہورہا ہے، گٹکے کے متاثرہ فرد کا بچنا ممکن نہیں ہوتا، منہ کے کینسر کے مریض ایک سال میں دم توڑ جاتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ بڑا سنگین مسلہ ہے اگر 70 فیصد مریض منہ کے کینسر کے ہیں تو نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے اس لیے ہم نے گٹکے کے مقدمات میں دفعہ 337-A لگانے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے گٹکا کے متاثرین اور منہ کے کینسر کے مریضوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔ عدالت نے سماعت آج بدھ 9 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے گٹکے سے متعلق کیس کے ساتھ منسلک کردیا۔
Load Next Story