مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن سے معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان

دو ماہ سے جاری پابندیوں کے باعث کشمیریوں کی زندگی اجیرن، کاروبار شدید متاثر

دو ماہ سے جاری پابندیوں کے باعث کشمیریوں کی زندگی اجیرن، کاروبار شدید متاثر فوٹو:فائل

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے نافذ کرفیو، لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں دو ماہ سے جاری لاک ڈاؤن اور مواصلاتی رابطے منقطع ہونے کے باعث کشمیریوں کی زندگی شدید مشکلات کا شکار ہے اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔

کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مطابق مقامی کاروبار کو 1.4 ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے اور ہزاروں نوکریاں ختم ہوگئی ہیں۔ سب سے زیادہ نقصان کشمیریوں کے بنیادی شعبہ سیاحت کو پہنچا ہے جس کے تین ہزار ہوٹل خالی پڑے ہیں اور مالکان مقروض ہوگئے ہیں۔


سری نگر کے مشہور ڈل جھیل کے کشتی ران ہوں یا ٹریول ایجنٹ سبھی گھروں میں بے کار بیٹھے ہیں۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عاشق نے بتایا کہ قالینوں کی صنعت میں 50 ہزار سے زیادہ نوکریاں ختم ہو چکی ہیں۔

اسی طرح کشمیر کے پھلوں کے تاجر بھی شدید مالی نقصان کا سامنا کررہے ہیں جن کے سیبوں کا کوئی خریدار موجود نہیں۔ مقامی بازار، دکانیں اور مرکزی منڈی سب خالی پڑی ہے۔

1.4 ارب ڈالر کا یہ نقصان صرف کشمیریوں کو نہیں بلکہ بھارت کو بھی مقبوضہ کشمیر سے ہونے والی آمدنی کی صورت میں شدید گھاٹا اور خسارہ ہوا ہے۔
Load Next Story