بیورو کریسی نے ملک تباہ کر دیا سیاستدان مفت میں بدنام ہوئے سینیٹ کمیٹی
دشمن قوتیں ملک کمزورکرنے میں مصروف،سرکاری ادارے بھی پیش پیش ہیں، سزاؤں کے ذریعے نظام کی درستی کی جائے،فتح حسنی
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی نے کہاکہ ملک میں کرپشن ہرگزبرداشت نہیں کی جائے گی،بیوروکریسی نے ملک کوتباہی کے دہانے پرپہنچ دیاہے۔
سیاستدان مفت میں بدنام ہوئے ہیں جبکہ کمیٹی نے وزارت خزانہ اور اکاونٹنٹ جنرل سے بلوچستان میں جاری منصوبوں اوران کیلیے جاری کردہ فنڈزکی تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ذیلی کمیٹی کااجلاس کمیٹی کے کنوینر سینیٹر سردار فتح حسنی کی زیرصدارت ہوا جس میں اراکین کمیٹی اور بلوچستان ترقیاتی ادارے کے اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں بلوچستان ترقیاتی ادارے کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کمیٹی نے بلوچستان ترقیاتی ادارے کے زیرتکمیل منصوبوں پرمبینہ بدعنوانیوں پرایک انکوائری کمیٹی قائم کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ کمیٹی بلوچستان میں جاری منصوبوں کا دورہ کرنے کے لیے وہاں کا دورہ کرے گی اجلاس کے دوران کنوینرسردارفتح حسنی نے کہاکہ قائمہ کمیٹیاں پارلیمنٹ کا اہم جزواورممبران عوام کوجوابدہ ہیں قومی خزانے کونقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اورمثالی سزاؤں کے ذریعے نظام کی درستی کی جائے۔
انھوں نے گوادرواٹرپروجیکٹ کودنیاکا مہنگاترین منصوبہ قراردیتے ہوئے کہاکہ عوام کوپانی کی سہولت کی فراہمی کے لیے شروع کردہ پروجیکٹ کی مشینری سالہا سال سے ساحل سمندرپرپڑی زنگ آلودہوچکی ہے ذمے داران کاتعین کرکے کمیٹی کوتحریری رپورٹ دی جائے ۔اجلاس میں دی گئی زبانی بریفنگ اور تحریری تفصیلات میں تضادات پربرہمی کااظہارکرتے ہوئے فتح محمدحسنی نے کہاکہ ملک دشمن عالمی قوتیں پاکستان کوکمزورکرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں اورہمارے سرکاری ادارے عوام دشمنی میں پیش پیش ہیں ایک بھی منصوبہ بروقت مکمل نہیں ہوسکا۔
بیوروکریسی قومی خزانے کے اربوںروپے ہڑپ کررہی ہے کلثوم پروین اورہمایوں مندوخیل نے تجویزدی کہ گوادر پروجیکٹ کومیرانی ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعے کم اخراجات میں مکمل کیاجا سکتا تھا۔اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیاگیاکہ بلوچستان میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کاموقع پرمعائنہ کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی کے ممبران ہر منصوبہ کے موقع کادورہ کرینگے۔کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں آڈیٹرجنرل، اکاونٹنٹ جنرل،بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تمام سابق چیئرمین وزارت خزانہ اورسیکریٹری قانون کی بھی شرکت کا فیصلہ کیا گیا۔
سیاستدان مفت میں بدنام ہوئے ہیں جبکہ کمیٹی نے وزارت خزانہ اور اکاونٹنٹ جنرل سے بلوچستان میں جاری منصوبوں اوران کیلیے جاری کردہ فنڈزکی تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ذیلی کمیٹی کااجلاس کمیٹی کے کنوینر سینیٹر سردار فتح حسنی کی زیرصدارت ہوا جس میں اراکین کمیٹی اور بلوچستان ترقیاتی ادارے کے اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں بلوچستان ترقیاتی ادارے کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کمیٹی نے بلوچستان ترقیاتی ادارے کے زیرتکمیل منصوبوں پرمبینہ بدعنوانیوں پرایک انکوائری کمیٹی قائم کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ کمیٹی بلوچستان میں جاری منصوبوں کا دورہ کرنے کے لیے وہاں کا دورہ کرے گی اجلاس کے دوران کنوینرسردارفتح حسنی نے کہاکہ قائمہ کمیٹیاں پارلیمنٹ کا اہم جزواورممبران عوام کوجوابدہ ہیں قومی خزانے کونقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اورمثالی سزاؤں کے ذریعے نظام کی درستی کی جائے۔
انھوں نے گوادرواٹرپروجیکٹ کودنیاکا مہنگاترین منصوبہ قراردیتے ہوئے کہاکہ عوام کوپانی کی سہولت کی فراہمی کے لیے شروع کردہ پروجیکٹ کی مشینری سالہا سال سے ساحل سمندرپرپڑی زنگ آلودہوچکی ہے ذمے داران کاتعین کرکے کمیٹی کوتحریری رپورٹ دی جائے ۔اجلاس میں دی گئی زبانی بریفنگ اور تحریری تفصیلات میں تضادات پربرہمی کااظہارکرتے ہوئے فتح محمدحسنی نے کہاکہ ملک دشمن عالمی قوتیں پاکستان کوکمزورکرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں اورہمارے سرکاری ادارے عوام دشمنی میں پیش پیش ہیں ایک بھی منصوبہ بروقت مکمل نہیں ہوسکا۔
بیوروکریسی قومی خزانے کے اربوںروپے ہڑپ کررہی ہے کلثوم پروین اورہمایوں مندوخیل نے تجویزدی کہ گوادر پروجیکٹ کومیرانی ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعے کم اخراجات میں مکمل کیاجا سکتا تھا۔اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیاگیاکہ بلوچستان میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کاموقع پرمعائنہ کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی کے ممبران ہر منصوبہ کے موقع کادورہ کرینگے۔کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں آڈیٹرجنرل، اکاونٹنٹ جنرل،بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تمام سابق چیئرمین وزارت خزانہ اورسیکریٹری قانون کی بھی شرکت کا فیصلہ کیا گیا۔