ملالہ کواسلام دشمن قوتوں نے ہائی جیک کرلیامولاناسمیع الحق
اسے سرپراٹھانیوالی مغربی اقوام کوانتہائی تعلیم یافتہ پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ پرمظالم نظر نہیں آتے
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ اسلام اوردینی جماعتیں خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم کی ہرگز مخالف نہیں۔
ملالہ یوسفزئی کواسلام دشمن قوتوں اورمغرب نے اپنے مذموم عزائم اور مقاصد کیلیے ہائی جیک کیا اور مسلم امہ کے زخموں پر مغربی اقوام اب تک ملالہ کی آڑ میں نمک پاشی کررہی ہیں۔ملالہ کو سر پر اٹھانے والی مغربی اقوام کو انتہائی تعلیم یافتہ پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ پر مظالم نظر نہیں آتے۔ مولانا سمیع الحق اپنی رہائش گاہ میں غیرملکی نشریاتی ادارے سے بات چیت کررہے تھے۔
مولانا سمیع الحق نے کہاکہ ہم ملالہ یوسفزئی کو مسلمان اور مسلمانوں کی قابل احترام بیٹی سمجھتے ہوئے اسے سمجھائیں گے کہ آپ اپنی اسلامی اور پٹھانوں کی روایات کی سفیر بن کر مغربی اقوام کی سازشوں سے باہر نکل آئیں اور مزید ان کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں۔
انھوں نے کہاکہ سوات میں پورے ملک سے زیادہ تعداد میں بچیاں پڑھ رہی ہیں،کسی ایک بچی کو بھی نشانہ نہیں بنایا گیا۔ تعلیم تو ہمارے لیے روح کی حیثیت رکھتی ہے، ہمارے اداروں سے ہرسال ڈیڑھ 2 لاکھ بچیاں زیور تعلیم سے آراستہ ہوکر نکلتی ہیں۔
مولانا سمیع الحق نے کہاکہ افغانی یا پاکستانی طالبان سے معاملات کا واحد حل مذاکرات ہیں،امریکا یا پاکستان فوجی طاقت مزید سوسال بھی استعمال کرے تو مسئلہ حل نہیں ہوگا ،انھوں نے برصغیر میں مدارس کے قیام کی تاریخ بیان کی اور کہاکہ دوسوسال میں ان مدارس پر دہشتگردی کا الزام نہیں لگا تھا مگرامریکا نے اب اسے پروپیگنڈے کی بنیاد بنادیا۔
ملالہ یوسفزئی کواسلام دشمن قوتوں اورمغرب نے اپنے مذموم عزائم اور مقاصد کیلیے ہائی جیک کیا اور مسلم امہ کے زخموں پر مغربی اقوام اب تک ملالہ کی آڑ میں نمک پاشی کررہی ہیں۔ملالہ کو سر پر اٹھانے والی مغربی اقوام کو انتہائی تعلیم یافتہ پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ پر مظالم نظر نہیں آتے۔ مولانا سمیع الحق اپنی رہائش گاہ میں غیرملکی نشریاتی ادارے سے بات چیت کررہے تھے۔
مولانا سمیع الحق نے کہاکہ ہم ملالہ یوسفزئی کو مسلمان اور مسلمانوں کی قابل احترام بیٹی سمجھتے ہوئے اسے سمجھائیں گے کہ آپ اپنی اسلامی اور پٹھانوں کی روایات کی سفیر بن کر مغربی اقوام کی سازشوں سے باہر نکل آئیں اور مزید ان کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں۔
انھوں نے کہاکہ سوات میں پورے ملک سے زیادہ تعداد میں بچیاں پڑھ رہی ہیں،کسی ایک بچی کو بھی نشانہ نہیں بنایا گیا۔ تعلیم تو ہمارے لیے روح کی حیثیت رکھتی ہے، ہمارے اداروں سے ہرسال ڈیڑھ 2 لاکھ بچیاں زیور تعلیم سے آراستہ ہوکر نکلتی ہیں۔
مولانا سمیع الحق نے کہاکہ افغانی یا پاکستانی طالبان سے معاملات کا واحد حل مذاکرات ہیں،امریکا یا پاکستان فوجی طاقت مزید سوسال بھی استعمال کرے تو مسئلہ حل نہیں ہوگا ،انھوں نے برصغیر میں مدارس کے قیام کی تاریخ بیان کی اور کہاکہ دوسوسال میں ان مدارس پر دہشتگردی کا الزام نہیں لگا تھا مگرامریکا نے اب اسے پروپیگنڈے کی بنیاد بنادیا۔