جعلی اسلحہ لائسنس اسکینڈل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عبدالواجد شیخ کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری
چیف سیکرٹری سندھ نے جعلی اسلحہ لائسنس اسکینڈل میں ملوث دیگر افراد کو بھی معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
حکومت سندھ نے جعلی اسلحہ لائسنس اسکینڈل کے مرکزی کردار ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عبدالواجد شیخ کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق کمشنر کراچی روشن علی شیخ کے دور میں نومبر 2011 سے جولائی 2012 کے دوران 25 ہزار سے زائد جعلی اسلحہ لائسنس جاری ہوئے جس سے فی لائسنس 15 ہزار روپے رشوت لے کر کل 35 کروڑ روپے سے زائد کمائی کی گئی۔
چیف سیکرٹری سندھ نے جعلی اسلحہ لائسنس اسکینڈل کے مرکزی کردار ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عبدالواجد شیخ کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کمشنر کو اس اسکینڈل میں ملوث دیگر افراد کی بھی معطلی کا حکم دے دیا جب کہ جونیئر کلرک عبید خان اور شریف شہوانی کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق کمشنر کراچی روشن علی شیخ کے دور میں نومبر 2011 سے جولائی 2012 کے دوران 25 ہزار سے زائد جعلی اسلحہ لائسنس جاری ہوئے جس سے فی لائسنس 15 ہزار روپے رشوت لے کر کل 35 کروڑ روپے سے زائد کمائی کی گئی۔
چیف سیکرٹری سندھ نے جعلی اسلحہ لائسنس اسکینڈل کے مرکزی کردار ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عبدالواجد شیخ کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کمشنر کو اس اسکینڈل میں ملوث دیگر افراد کی بھی معطلی کا حکم دے دیا جب کہ جونیئر کلرک عبید خان اور شریف شہوانی کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا۔