بیوی اگر نوکرانی رکھنے کیلئے دباؤ ڈالے تو شوہراسے طلاق دے سکتاہے بھارتی عدالت

بیوی اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرے تو شوہر قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد اسے طلاق دے سکتا ہے، عدالتی فیصلہ


ویب ڈیسک October 08, 2013
روز روز کے جھگڑوں سے تنگ اپنے خاندان سے الگ ہوکرعلیحدہ رہنا شروع کردیا تاہم اس پر بھی میری بیوی راہ راست پر پر نہ آئی، شوہر کی عدالت میں درخواست ، فوٹو: فائل

بھارتی عدالت نے ایک مقدمے میں بیوی کی جانب سے اپنی گھریلو ذمہ داریاں انجام دینے کے بجائے نوکرانی رکھنے کے ئے دباؤ ڈالنے پر شوہر کو اسے طلاق دینے کا اختیار دے دیا۔

ممبئی کی ایک فیملی کورٹ نے ایک شخص کی جانب سے دائر طلاق کی درخواست کی سماعت کی ، شوہر کا کہنا تھا کہ اس کی بیوی انتہائی سست ہے شادی کو 20 برس گزر جانے کے باوجود وہ گھر کے کام کاج میں بالکل توجہ نہیں دیتی، پہلے وہ اپنے والدین کے ساتھ مشترکہ طور پر رہتے تھے جہاں اس کی والدہ ضعیف ہونے کے باوجود گھر کا سارا کام کرتی تھی، روز روز کے جھگڑوں سے تنگ آکر اس نے علیحدہ رہنا شروع کردیا تاہم اس پر بھی اس کی بیوی راہ راست پر پر نہ آئی۔شوہرکا کہنا تھا کہ دو جوان بچوں کے باوجود وہ گھر میں نوکرانی رکھنے کے لئے لڑائی جھگڑے اور عزیز و اقارب کے سامنے اس کی بے عزتی کرتی تھی ،اس کے باوجود وہ برداشت کرتا رہا لیکن گزشتہ کئی ماہ سے وہ صرف نوکرانی نہ رکھنے کے باعث اپنے میکے چلی گئی ہے، اس لئے وہ عدالت سے درخواست کرتا ہے کہ اسے طلاق دینے کا حق دیا جائے۔

عدالت نے درخواست کی سماعت کے دوران بیوی کو طلب کیا لیکن عدم حاضری پر اس نے شوہر کو طلاق دینے کا حق دیتے ہوئے قرار دیا کہ جو بیوی اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرے اس کا شوہر قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد اسے یکطرفہ طور طلاق دے سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔