قومی ٹی 20 کپ مصباح الحق نے نئے ٹیلنٹ کی تلاش کا بیڑا اٹھا لیا
نومبر میں آسٹریلیا کیخلاف سیریز سے قبل اسکواڈ میں اکھاڑ پچھاڑ کیلیے نوجوانوں پر نظررکھی جائے گی
چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ مصباح الحق نے فیصل آباد میں شیڈول قومی ٹی20 کپ سے نئے ٹیلنٹ کی تلاش کا بیڑا اٹھا لیا،وہ ایسوسی ایشن ٹیموں کے کوچز کے ساتھ سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔
سری لنکا کیخلاف ہوم سیریز میں قومی ٹیم کلین سوئپ کی خفت کا شکار ہوئی، دہری ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھانے والے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے بطور چیف سلیکٹر اسکواڈ کا انتخاب کیا تھا، پی سی بی نے روایتی سلیکشن کمیٹی کو ختم کرتے ہوئے 6ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کے کوچز کوانکا معاون مقرر کیا ہے، مصباح نے کمیٹی کا اجلاس فیصل آباد میں طلب کرلیا جو آئندہ 2 سے 3 روز میں ہورہا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ انٹرویو میں مصباح الحق نے کہاکہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں ناقص کارکردگی کے بعد فیصل آباد میں شیڈول قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کی اہمیت بڑھ گئی ہے، آئی لینڈرز کے ساتھ میچز میں جو مسائل نظرآئے ہمیں ان کا حل تلاش کرنا ہے، جن پوزیشنز پر خلا دیکھا گیا ان کو پُر کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ تمام کھلاڑیوں خاص طور پر نئے ٹیلنٹ کیلیے بہترین موقع ہے کہ وہ خود کو قومی ٹیم کا اہل ثابت کریں،امید ہے کہ قومی ٹورنامنٹ سے اچھے کھلاڑیوں کی کھیپ سامنے آئے گی۔
کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان نے سری لنکا کیخلاف سیریز میں اچھی کرکٹ نہیں کھیلی، حریف نے پاور پلے میں بہتر کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیں دباؤ میں رکھا،انھوں نے کہا کہ احمد شہزاد اور عمر اکمل کو ہوم سیریز میں کم بیک کا موقع دیا، بدقسمتی سے وہ اچھی کارکردگی نہیں دکھا پائے، قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں ان سمیت کھلاڑیوں کیلیے بہترین موقع ہوگا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا اظہارکرتے ہوئے مستقبل کیلیے افادیت ثابت کریں۔
دوسری جانب سلیکشن کمیٹی کے رکن کبیر خان نے پشاور میں ''ایکسپریس نیوز'' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کی مینجمنٹ تبدیل ہونے سے کھلاڑی خود کو نئے سسٹم میں سیٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہوم سیریز ہونے سے بھی ان پر کافی دباؤ تھا، وہ طویل عرصے بعد ہوم گراؤنڈ پر تماشائیوں کے سامنے کھیل رہے تھے، اب ہم فیصل آباد میں قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران مصباح الحق کی سربراہی میں سرجوڑ کر بیٹھیں گے۔
ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر ساری صورتحال بتائیں گے اس کی روشنی میں فیصلے ہوں گے، انھوں نے کہا کہ سری لنکا سے سیریز کیلیے عمدہ پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا تھا، اگر کسی نے بہتر کھیل پیش نہیں کیا تو اگلی سیریز کیلیے اس کے بارے میں سوچا جائے گا،ڈومیسٹک ایونٹ ان کھلاڑیوں کیلیے آخری موقع ہے جنھوں نے اچھی کارکردگی نہیں دکھائی۔کبیر خان نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کسی کو کھیلنے سے روک نہیں سکتی البتہ ٹیم میں وہی آئے گا جو پرفارم کرسکے۔
یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان کی اگلی مصروفیات نومبر میں آسٹریلیا کیخلاف 3میچز کی سیریز ہے، نوآموز سری لنکن ٹیم کیخلاف ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے گرین شرٹس جارح مزاج کینگروز کا کس طرح سامنا کریں گے یہ سوال ابھی سے شائقین کو ستا رہا ہے۔
سری لنکا کیخلاف ہوم سیریز میں قومی ٹیم کلین سوئپ کی خفت کا شکار ہوئی، دہری ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھانے والے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے بطور چیف سلیکٹر اسکواڈ کا انتخاب کیا تھا، پی سی بی نے روایتی سلیکشن کمیٹی کو ختم کرتے ہوئے 6ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کے کوچز کوانکا معاون مقرر کیا ہے، مصباح نے کمیٹی کا اجلاس فیصل آباد میں طلب کرلیا جو آئندہ 2 سے 3 روز میں ہورہا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ انٹرویو میں مصباح الحق نے کہاکہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں ناقص کارکردگی کے بعد فیصل آباد میں شیڈول قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کی اہمیت بڑھ گئی ہے، آئی لینڈرز کے ساتھ میچز میں جو مسائل نظرآئے ہمیں ان کا حل تلاش کرنا ہے، جن پوزیشنز پر خلا دیکھا گیا ان کو پُر کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ تمام کھلاڑیوں خاص طور پر نئے ٹیلنٹ کیلیے بہترین موقع ہے کہ وہ خود کو قومی ٹیم کا اہل ثابت کریں،امید ہے کہ قومی ٹورنامنٹ سے اچھے کھلاڑیوں کی کھیپ سامنے آئے گی۔
کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان نے سری لنکا کیخلاف سیریز میں اچھی کرکٹ نہیں کھیلی، حریف نے پاور پلے میں بہتر کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیں دباؤ میں رکھا،انھوں نے کہا کہ احمد شہزاد اور عمر اکمل کو ہوم سیریز میں کم بیک کا موقع دیا، بدقسمتی سے وہ اچھی کارکردگی نہیں دکھا پائے، قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں ان سمیت کھلاڑیوں کیلیے بہترین موقع ہوگا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا اظہارکرتے ہوئے مستقبل کیلیے افادیت ثابت کریں۔
دوسری جانب سلیکشن کمیٹی کے رکن کبیر خان نے پشاور میں ''ایکسپریس نیوز'' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کی مینجمنٹ تبدیل ہونے سے کھلاڑی خود کو نئے سسٹم میں سیٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہوم سیریز ہونے سے بھی ان پر کافی دباؤ تھا، وہ طویل عرصے بعد ہوم گراؤنڈ پر تماشائیوں کے سامنے کھیل رہے تھے، اب ہم فیصل آباد میں قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران مصباح الحق کی سربراہی میں سرجوڑ کر بیٹھیں گے۔
ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر ساری صورتحال بتائیں گے اس کی روشنی میں فیصلے ہوں گے، انھوں نے کہا کہ سری لنکا سے سیریز کیلیے عمدہ پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا تھا، اگر کسی نے بہتر کھیل پیش نہیں کیا تو اگلی سیریز کیلیے اس کے بارے میں سوچا جائے گا،ڈومیسٹک ایونٹ ان کھلاڑیوں کیلیے آخری موقع ہے جنھوں نے اچھی کارکردگی نہیں دکھائی۔کبیر خان نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کسی کو کھیلنے سے روک نہیں سکتی البتہ ٹیم میں وہی آئے گا جو پرفارم کرسکے۔
یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان کی اگلی مصروفیات نومبر میں آسٹریلیا کیخلاف 3میچز کی سیریز ہے، نوآموز سری لنکن ٹیم کیخلاف ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے گرین شرٹس جارح مزاج کینگروز کا کس طرح سامنا کریں گے یہ سوال ابھی سے شائقین کو ستا رہا ہے۔