دوسرا میڈ ان انڈیا شو آئندہ سال فروری میں ہو گا گوتم گوش

95 بھارتی کمپنیاں شریک، سی ای اوز کانفرنس بھی ہو گی، ڈائریکٹر ایف آئی سی سی آئی


Commerce Reporter October 09, 2013
فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری یہ شو لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے تعاون سے منعقد کر رہا ہے۔ فوٹو: فائل

دوسرا میڈ ان انڈیا شو فروری 2014 میں لاہور ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا ۔

جس میں انڈسٹریل مشینری، فارماسیوٹیکل، جیم اینڈ جیولری اور کنزیومر آئٹمز کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی95 بڑی بھارتی کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کریں گی، فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری یہ شو لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے تعاون سے منعقد کر رہا ہے۔

یہ باتیں فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ڈائریکٹربرائے عرب اینڈ ساؤتھ ایشیا اور5 رکنی بھارتی ٹیم کے سربراہ گوتم گوش نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر سہیل لاشاری سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کہیں، لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں طارق مصباح، نائب صدر کاشف انور سابق نائب صدر آفتاب ا حمد وہرہ، ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن محمد ہارون اور سابق ایگزیکٹو کمیٹی رکن رحمت اللہ جاوید نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ گوتم گوش نے کہا کہ انڈیا شو کے 2 حصے ہوں گے۔



پہلے میں سنگل کنٹری نمائش منعقد کی جائے گی جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 95 بھارتی کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کریں گی جبکہ دوسرا حصہ چیف ایگزیکٹو آفیسرز کانفرنس پر مشتمل ہوگا جس کے لیے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اعلیٰ سطح کے 55 رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔

چیف ایگزیکٹو آفیسرز کانفرنس کا مقصد دونوں ممالک کے تاجروں کو ایک دوسرے کے نزدیک لانا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر سہیل لاشاری نے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو میڈ ان انڈیا شو کے انعقاد کے لیے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو اس سلسلے میں فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ رابطے میں رہے گی تاکہ اس نمائش کو کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں