جینوا افغان مہاجرین کی واپسی کی 3 نکاتی پالیسی پر اتفاق

دنیا مہاجرین کیلیے پاکستان کی بے مثال قربانیوں کو تسلیم کرے،وزیر سیفران شہریار آفریدی

دنیا مہاجرین کیلیے پاکستان کی بے مثال قربانیوں کو تسلیم کرے،وزیر سیفران شہریار آفریدی۔ فوٹو: فائل

افغان مہاجرین کی رضاکارانہ وطن واپسی کے فریم ورک کی تین نکاتی پالیسی پر اتفاق کیا گیا ہے۔

پاکستان، ایران، افغانستان اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے نمائندگان نے کیو فور کے ایک اہم اجلاس میں افغان مہاجرین کی رضاکارانہ وطن واپسی کے فریم ورک کی تین نکاتی پالیسی پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت مہاجرین کی وطن واپسی، ان کے معاشرے میں دیرپا ادغام اور میزبان ممالک کیلیے سپورٹ پروگرام پر اتفاق کرلیا ہے۔


یہ اتفاق جنیوا میں ہونیوالے کیو فور اجلاس میں طے پایا جس میں وزیر سیفران شہریارخان آفریدی، افغانستان کے وزیر مہاجرین سید حسین عالمی بلخی، ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فاضلی اور یو این ایچ سی آر کے ریجنل ڈائریکٹر شریک ہوئے۔

کیو فور اجلاس نے اتفاق کیا کہ دسمبر میں منعقد ہونیوالے گلوبل ریفیوجی فورم میں افغان مہاجرین کی امداد کے اعلی کام کو دنیا کے سامنے لایا جائیگا، افغان مہاجرین کی میزبانی میں مسائل کے حل کیلیے کاوشیں کی جائیں گی اور ان کی رضاکارانہ وطن واپسی کو جلد از جلد ممکن بنانے کیلیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے، مہاجرین کے سپورٹ پروگرام میں نئے شراکت دار شامل کیے جائیں گے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہریار خان آفریدی نے پاکستان افغان مہاجرین کیلیے اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے، ہمیں امداد نہیں چاہیے۔
Load Next Story