عدالت نے سری نواسن کے اختیارات بحال کردیے

صدر بھارتی کرکٹ بورڈ کو آئی پی ایل کے معاملات سے دور رہنے کی ہدایت

فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے تین رکنی پینل بھی تشکیل دے دیا گیا۔ فوٹو: فائل

بھارتی سپریم کورٹ نے کرکٹ بورڈ کے صدر این سری نواسن کے اختیارات بحال کردیے۔

انھیں آئی پی ایل کے معاملات سے سختی سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے، فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کیلیے تین رکنی پینل بھی تشکیل دیدیا گیا، سابق جج کی سربراہی میں پینل چار ماہ کے اندر عدالت عظمیٰ کو رپورٹ کرنے کا پابند ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق بی سی سی آئی کے صدر این سری نواسن آخر کار اپنے کھوئے ہوئے اختیارات واپس حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے، وہ پھر سے بھارتی کرکٹ کی بادشاہت نہ صرف سنبھالیں گے بلکہ دوسرے ممالک کو من چاہے فیصلوں کیلیے دھمکاتے بھی پھریں گے، البتہ انھیں انڈین پریمیئر لیگ کے معاملات میں مداخلت کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہوگا۔ یہ فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ نے گذشتہ روز سماعت میں سنایا۔




اس موقع پر سپریم کورٹ کی جانب سے آئی پی ایل کے فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کیلیے نیا تین رکنی پینل بھی تشکیل دیا گیا۔ جسکے تمام تر اخراجات بھارتی کرکٹ بورڈ ہی اٹھائے گا، سپریم کورٹ نے گذشتہ روز اس پینل کی تجویز پیش کی تھی جس پر بی سی سی آئی نے رضا مندی تو ظاہر کی مگر ساتھ میں یہ استدعا بھی کردی کہ سری نواسن کے اختیارات بھی بحال کیے جائیں کیونکہ ان کے عہدے پر نہ ہونے سے ملکی کرکٹ کا کام ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔

کیس کی سماعت کرنے والے 2رکنی بینچ میں شامل جسٹس اے کے پتنائیک نے کہا کہ سری نواسن اپنا عہدہ سنبھال سکتے ہیں لیکن ہم نے اسکینڈل کی تحقیقات کیلیے جو پینل تشکیل دیااس کے کام میں بھی وہ مداخلت نہیں کرینگے۔ واضح رہے کہ اس پینل کے سربراہ ہائیکورٹ کے سابق جج موکل مدوگال ہونگے، ممبران میں سینئر وکیل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل این نگیشور رائو اور آسام کرکٹ ایسوسی ایشن کے ممبر نائیلے دتا شامل ہیں۔ یہ پینل چار ماہ کے اندر تحقیقات مکمل کرکے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کریگا، مکمل طور پر خودمختار پینل پولیس سے ہٹ کر اپنی تحقیقات کریگا۔
Load Next Story