وزارت جیل خانہ جات21 گریڈ کی اسامی کو 20 میں تبدیل کرا لیا گیا
آئی جی کی سیٹ پر براجمان ہونے کیلیے 20گریڈ کے افسر نصرت منگن نے اعلیٰ حکام کے ساتھ مبینہ طور پرساز باز کرلی،ذرائع
وزارت جیل خانہ جات میں اندھیر نگری چوپٹ راج کی ایک اور بدترین مثال سامنے آگئی ۔
آئی جی جیل خانہ جات کی21گریڈ کی اسامی پر تعیناتی کیلیے نصرت منگن نے آئی جی بننے کے لیے اعلیٰ حکام سے مبینہ طور پر ساز باز کرکے 21 گریڈ کی اسامی کو 20 گریڈ کی اسامی میں تبدیل کرالیا ، نصرت منگن 20 گریڈ کے افسر ہیں جبکہ ان کیخلاف3سینئر افسران نے عدلیہ سے بھی رجوع کیا ہوا ہے اور نصرت منگن کے خلاف متعدد اپیلیں زیر سماعت ہیں، تفصیلات کے مطابق آئی جی جیل خانہ جات کی اسامی 21 گریڈ کی ہوتی ہے اور عموماً21 گریڈ کا افسر ہی تعینات کیا جاتا ہے ۔
اگر 21 گریڈ کا افسر نہ ہو تو 20 گریڈ کے سینئر ترین افسر کو تعینات کیا جاتا ہے ، وزارت جیل خانہ جات میں سینئر ترین افسر کیپٹن ریٹائرڈ عبدالمجید صدیقی ہیں، ان کے بعد اشرف علی نظامانی جبکہ تیسرے نمبر مرزا شجاع حیدر بیگ ہیں، موجودہ آئی جی نصرت منگن چوتھے نمبر پر تھے، اس سلسلے میں متاثرہ افسران نے ایکسپریس کو بتایا کہ آئی جی کی سیٹ پر براجمان ہونے کے لیے نصرت منگن نے اعلیٰ حکام کے ساتھ مبینہ طور پر ساز باز کرکے آئی جی کی اسامی کو 20 گریڈ میں تبدیل کرالیا، اس ضمن میں سینئر افسران نے عدالت سے رجوع کیا۔
جس کے بعد گزشتہ برس کے اوائل میں مختصر عرصے کیلیے مجید صدیقی کو آئی جی جیل خانہ جات بنادیا گیا لیکن اس دوران نصرت منگن نہ صرف ان کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے بلکہ ان کے اچھے اقدامات کو بھی سبوتاژ کرتے رہے جس کے بعد اعلیٰ حکام نے ''خراب کارکردگی'' کو بنیاد بناتے ہوئے مجید صدیقی کو صرف ایک ماہ کے اندر ہی آئی جی کے عہدے سے ہٹادیا اور نصرت منگن کو آئی جی جیل بنادیا گیا، متاثرہ افسران کا کہنا ہے کہ نصرت منگن نہ صرف جونیئر ہیں بلکہ ان کی سینٹرل جیل میں تعیناتی کے دوران بیرک کے اندر ایک قیدی کا قتل بھی ہوا، ان کے خلاف اس قتل کے علاوہ بھی کئی تحقیقات ہوئیں لیکن وہ ہر مرتبہ اپنے آپ کو بچانے میں کامیاب رہے ، اب وہ نصرت منگن کیخلاف مزید ایک اور مشترکہ اپیل دائر کریں گے۔
آئی جی جیل خانہ جات کی21گریڈ کی اسامی پر تعیناتی کیلیے نصرت منگن نے آئی جی بننے کے لیے اعلیٰ حکام سے مبینہ طور پر ساز باز کرکے 21 گریڈ کی اسامی کو 20 گریڈ کی اسامی میں تبدیل کرالیا ، نصرت منگن 20 گریڈ کے افسر ہیں جبکہ ان کیخلاف3سینئر افسران نے عدلیہ سے بھی رجوع کیا ہوا ہے اور نصرت منگن کے خلاف متعدد اپیلیں زیر سماعت ہیں، تفصیلات کے مطابق آئی جی جیل خانہ جات کی اسامی 21 گریڈ کی ہوتی ہے اور عموماً21 گریڈ کا افسر ہی تعینات کیا جاتا ہے ۔
اگر 21 گریڈ کا افسر نہ ہو تو 20 گریڈ کے سینئر ترین افسر کو تعینات کیا جاتا ہے ، وزارت جیل خانہ جات میں سینئر ترین افسر کیپٹن ریٹائرڈ عبدالمجید صدیقی ہیں، ان کے بعد اشرف علی نظامانی جبکہ تیسرے نمبر مرزا شجاع حیدر بیگ ہیں، موجودہ آئی جی نصرت منگن چوتھے نمبر پر تھے، اس سلسلے میں متاثرہ افسران نے ایکسپریس کو بتایا کہ آئی جی کی سیٹ پر براجمان ہونے کے لیے نصرت منگن نے اعلیٰ حکام کے ساتھ مبینہ طور پر ساز باز کرکے آئی جی کی اسامی کو 20 گریڈ میں تبدیل کرالیا، اس ضمن میں سینئر افسران نے عدالت سے رجوع کیا۔
جس کے بعد گزشتہ برس کے اوائل میں مختصر عرصے کیلیے مجید صدیقی کو آئی جی جیل خانہ جات بنادیا گیا لیکن اس دوران نصرت منگن نہ صرف ان کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے بلکہ ان کے اچھے اقدامات کو بھی سبوتاژ کرتے رہے جس کے بعد اعلیٰ حکام نے ''خراب کارکردگی'' کو بنیاد بناتے ہوئے مجید صدیقی کو صرف ایک ماہ کے اندر ہی آئی جی کے عہدے سے ہٹادیا اور نصرت منگن کو آئی جی جیل بنادیا گیا، متاثرہ افسران کا کہنا ہے کہ نصرت منگن نہ صرف جونیئر ہیں بلکہ ان کی سینٹرل جیل میں تعیناتی کے دوران بیرک کے اندر ایک قیدی کا قتل بھی ہوا، ان کے خلاف اس قتل کے علاوہ بھی کئی تحقیقات ہوئیں لیکن وہ ہر مرتبہ اپنے آپ کو بچانے میں کامیاب رہے ، اب وہ نصرت منگن کیخلاف مزید ایک اور مشترکہ اپیل دائر کریں گے۔