سرکاری عمارتوں میں غیرمتعلقہ گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد
سندھ سیکریٹریٹ،اسمبلی بلڈنگ اورہائیکورٹ میں گاڑیاں اسکیننگ کے بعدداخل ہونگی
حکومت سندھ نے سیکیورٹی خطرات کے پیش نظرسندھ سیکریٹریٹ،اسمبلی بلڈنگ اورسندھ ہائیکورٹ میں غیرمتعلقہ گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائدکردی جبکہ آئندہ ان جگہوں پرصرف زرداورہرے اسٹیکروالی گاڑیوں کو اسکینگ کے بعدداخلے کی اجازت ہوگی۔
اس سلسلے میں آئی جی سندھ سمیت متعلقہ حکام کوتحریری حکم نامہ جاری کردیاگیاہے جس میں انھیں فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کرنے کافوری طور پر حکم دیاگیا ہے ۔ حکومت سندھ نے حساس اداروں کی طرف سے ملنے والی رپورٹ کی روشنی میںسیکیورٹی خطرات کے پیش نظرسندھ سیکریٹریٹ ،اسمبلی بلڈنگ اورسندھ ہائی کورٹ کی سیکیورٹی کیلیے ایک خصوصی پلان تیار کرلیا،اس پلان کے تحت ان عمارتوں میں غیر متعلقہ گاڑیوں کے داخلے پرپابندی عائد کردی گئی جبکہ آئندہ ان جگہوں پرصرف زرد اور ہرے اسٹیکر والی گاڑیوں کواسکینگ کے بعد داخلے کی اجازت ہوگی جبکہ کراچی کے ریڈ زون ایریا میں اہم شخصیات کی نقل وحرکت کے دوران ٹریفک روانی کویقینی بنانے کے لیے ٹریفک پولیس کی معاونت کے لئے فوری طور پر20سے25ٹریفک وارڈن کی خدمات کیلیے خط لکھ دیا گیا ہے۔
یہ ٹریفک وارڈن آفسز اوقات میں اہم شاہراہوں اور سگنل پراپنے فرائض انجام دینگے،سندھ سیکریٹریٹ ،اسمبلی بلڈنگ اورسندھ ہائی کورٹ کے داخلی اورخارجی راستوں پراسپیشل برانچ کے اہلکاروں کی تعیناتی کے احکامات دیے گئے ہیں جویہاں آنے والوں کے شناختی کارڈاور ان کی چیکنگ کے ذمے دارہوںگے،عمارتوں کے اطراف پولیس اہلکارمختلف شٹفوں میں فرائض انجام دیں گے،سیکیورٹی پلان کے تحت سندھ سیکریٹریٹ میں آنے والی گاڑیوں کوشاہراہ کمال اتا ترک سے داخلے کی اجازت ہوگی جہان اسسٹنٹ سب انسپکٹر سطح کاافسر انھیں چیک کرنے کے بعدداخلے کی اجازت دے گا،حکم نامے میں نشاندہی کی گئی کہ شاہراہ کمال اتاترک کے اطراف بڑی تعدادمیں سرکاری گاڑیاں پارک کی جاتی ہیں تاہم اس مقام پرائیوٹ گاڑیاں بھی پارک کی جاتی ہیں لہذااسپیشل پرانچ کے اہلکاروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ پارک کی جانے والی گاڑیوں کو سختی سے مانیٹر کریں۔
اس سلسلے میں آئی جی سندھ سمیت متعلقہ حکام کوتحریری حکم نامہ جاری کردیاگیاہے جس میں انھیں فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کرنے کافوری طور پر حکم دیاگیا ہے ۔ حکومت سندھ نے حساس اداروں کی طرف سے ملنے والی رپورٹ کی روشنی میںسیکیورٹی خطرات کے پیش نظرسندھ سیکریٹریٹ ،اسمبلی بلڈنگ اورسندھ ہائی کورٹ کی سیکیورٹی کیلیے ایک خصوصی پلان تیار کرلیا،اس پلان کے تحت ان عمارتوں میں غیر متعلقہ گاڑیوں کے داخلے پرپابندی عائد کردی گئی جبکہ آئندہ ان جگہوں پرصرف زرد اور ہرے اسٹیکر والی گاڑیوں کواسکینگ کے بعد داخلے کی اجازت ہوگی جبکہ کراچی کے ریڈ زون ایریا میں اہم شخصیات کی نقل وحرکت کے دوران ٹریفک روانی کویقینی بنانے کے لیے ٹریفک پولیس کی معاونت کے لئے فوری طور پر20سے25ٹریفک وارڈن کی خدمات کیلیے خط لکھ دیا گیا ہے۔
یہ ٹریفک وارڈن آفسز اوقات میں اہم شاہراہوں اور سگنل پراپنے فرائض انجام دینگے،سندھ سیکریٹریٹ ،اسمبلی بلڈنگ اورسندھ ہائی کورٹ کے داخلی اورخارجی راستوں پراسپیشل برانچ کے اہلکاروں کی تعیناتی کے احکامات دیے گئے ہیں جویہاں آنے والوں کے شناختی کارڈاور ان کی چیکنگ کے ذمے دارہوںگے،عمارتوں کے اطراف پولیس اہلکارمختلف شٹفوں میں فرائض انجام دیں گے،سیکیورٹی پلان کے تحت سندھ سیکریٹریٹ میں آنے والی گاڑیوں کوشاہراہ کمال اتا ترک سے داخلے کی اجازت ہوگی جہان اسسٹنٹ سب انسپکٹر سطح کاافسر انھیں چیک کرنے کے بعدداخلے کی اجازت دے گا،حکم نامے میں نشاندہی کی گئی کہ شاہراہ کمال اتاترک کے اطراف بڑی تعدادمیں سرکاری گاڑیاں پارک کی جاتی ہیں تاہم اس مقام پرائیوٹ گاڑیاں بھی پارک کی جاتی ہیں لہذااسپیشل پرانچ کے اہلکاروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ پارک کی جانے والی گاڑیوں کو سختی سے مانیٹر کریں۔