پاکستان اور چین کا سی پیک مغربی روٹ پر کام تیز کرنیکا فیصلہ

گلگت سے چترال، ڈی آئی خان سے ژوب تک شاہراہیں اورپشاور تا ڈی آئی خان سوات ایکسپریس وے، قراقرم ہائی وے پر بھی کام ہوگا


APP October 13, 2019
آئندہ نسلیں مستفید ہوں گی،چینی وزیرٹرانسپورٹ، رکاوٹیں دورکرناترجیح ہے، مرادسعید،ٹرانسپورٹ انفرا اسٹرکچرکیلیے ایم او یو سائن۔ فوٹو: فائل

پاکستان اورچین کے درمیان ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچرکے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر دیے گئے جبکہ سی پیک منصوبے کے دوسرے مرحلے میں مغربی روٹ پر کام تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔


چینی وزیر ٹرانسپورٹ کی قیادت میں سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اعلیٰ سطح کے چینی وفد نے ہفتہ کو یہاں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ٹرانسپورٹ انفرا اسٹرکچرکے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر دیئے گئے جبکہ سی پیک منصوبے کے دوسرے مرحلے میں مغربی روٹ پر کام تیزکرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

دوسرے مرحلہ میں مغربی روٹ پر 1270 کلو میٹرکی شاہراہیں اورگلگت سے چترال اور ڈی آئی خان سے ژوب تک شاہراہیں بھی تعمیر ہوںگی۔ پشاور تا ڈی آئی خان اور سوات ایکسپریس وے فیز ٹو سمیت قراقرم ہائی وے پر بھی کام ہوگا۔

چینی وفد نے کہاکہ منصوبے کی بروقت تکمیل کے لئے وزارت مواصلات نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ چین کے وزیر ٹرانسپورٹ نے کہاکہ سی پیک سے دونوں ممالک کی آئندہ نسلیں بھی مستفید ہوں گی، اس کے علاوہ دونوں ملکوںکی قیادت نے منصوبے کی بروقت تکمیل کے عزم کا اظہارکیا ہے۔

وزیر مواصلات مراد سعید نے چینی انجینئرزکی محنت،عزم اور پیشہ وارانہ مہارت کو سراہا اورکہا کہ سی پیک کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اولین ترجیح ہے۔ سی پیک سے ملازمتوں کے مواقع،انفراسٹرکچر اور مقامی کاروبارکو فروغ ملے گا۔

وزیر مواصلات نے سی پیک اتھارٹی کے قیام سے متعلق بھی چینی وفدکوآگاہ اورکشمیرکے معاملہ پرچینی حکومت کی حمایت پراظہار تشکر کیا۔

مراد سعید نے چین کی تیزرفتارترقی کوسراہتے ہوئے کہاکہ معاشی و اقتصادی ترقی سمیت غربت کے خاتمہ کے لیے چین ایک رول ماڈل ہے۔ وفدکو سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں زراعت، سیاحت اورغربت کے خاتمہ میں ترجیحات سے بھی آگاہ کیاگیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں