غیر قانونی تعمیرات کیخلاف سندھ حکومت اور آباد متحد

آباد کا مقصد رہائشی سہولتوں کی فراہمی اور ملکی معیشت کو فروغ دینا ہے،محسن شیخانی


Business Reporter October 13, 2019
آباد کا مقصد رہائشی سہولتوں کی فراہمی اور ملکی معیشت کو فروغ دینا ہے،محسن شیخانی( فوٹو: فائل)

حکومت سندھ اور ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے درمیان شہرمیں صفائی مہم کے حوالے سے معاہدہ طے پاگیا ہے جسکے تحت آباد کے ممبران اپنے تعمیراتی منصوبوں کے تعمیراتی مٹیریل کوسڑکوں پررکھنے کے بجائے انھیں محفوظ بنائیں گے تاکہ اس سے شہر میں آلودگی نہ پھیل سکے اور ٹریفک کی روانی متاثرنہ ہوسکے۔

سیکریٹری بلدیات سندھ روشن شیخ اور آباد کے چیئرمین محسن شیخانی کے درمیان اس ضمن سندھ سیکریٹریٹ میں ہونے والی ملاقات کے دوران طے کیا گیاکہ کراچی کو صاف اور مثالی میٹروپولیٹن بنانے کے لیے ایس بی سی اے،آباد اور کراچی بلدیہ کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔

کمیٹی کو کراچی میں تعمیر ہونے والے منصوبوں کی منظوری کے اختیارات حاصل ہوں اس کے علاوہ کمیٹی سروے کرکے متعلقہ اداروں کو کراچی میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات سے بھی آگاہی دے گی۔ کمیٹی ریگولر بنیادوں پر اجلاس کرکے کرچی کی تعمیرات سے متعلق تمام مسائل پر مشاورت کرکے اپنی رپورٹ سندھ گورنمنٹ کو ارسال کرے گی تاکہ حکومت سندھ کو تعمیرات سے متعلق مسائل حل کرنے میں آسانی پیداہوسکے۔

آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا کہ آباد کا مقصد رہائشی سہولتوں کی فراہمی اور ملکی معیشت کو فروغ دینا ہے،آباد ہر سال ڈیڑھ لاکھ خاندانوں کو رہائشی سہولت فراہم کررہی ہے۔پاکستان میں ایک کروڑ 20 لاکھ گھروں کی کمی ہے،رہائشی یونٹس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آباد نے متعدد بار حکومت کو تجاویز بھی پیش کی ہیں۔آباد نے اپنے طور پر کم آمدنی والے طبقے کے لیے سوشل ہاؤسنگ اسکیمیں بھی متعارف کرائی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بلڈرز اور ڈیولپرز کو جب مافیا کہا جاتا ہے تو بہٹ افسوس ہوتا ہے۔غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کے باعث ملکی ترقی میں کردار ادا کرنے والے آباد کے ممبران کو بھی بلڈرز مافیا جیسے الفاظ سننے پڑتے ہیں جبکہ آباد کا کوئی بھی بلڈر متعلقہ اداروں کی منظوری کے بغیر کوئی پروجیکٹ شروع ہی نہیں کرتا اور آباد کا ہر ممبر تمام متعلقہ ٹیکس دے کر معاشی ترقی میں کردار بھی ادا کررہا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ کمیٹی کے قائم ہونے کے بعد غیر قانونی تعمیرات پر قابو پایا جاسکے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں