ایف اے ٹی ایف اجلاس دہشتگردی کی مالی امداد کے خلاف پاکستان کے اقدامات پر غور

اجلاس میں ٹیررازم فنانسنگ کے خطرات اورنئی نیشنل رسک اسیسمنٹ کا جائزہ


ویب ڈیسک October 13, 2019
پاکستان نے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ اسٹڈی مکمل کرکے رپورٹ بھجوائی تھی، ذرائع فوٹو: فائل

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس شروع ہو گیا ہے جس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی امداد کے خاتمے کے لیے پاکستان کے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس پیرس میں شروع ہوگیا ہے تاہم پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان باضابطہ مذاکرات 14 اکتوبر سے پیرس میں شروع ہوں گے، 18 اکتوبر تک جاری رہنے والے اجلاس میں دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں کے نمائندے شریک ہیں۔ اجلاس کے ایجنڈے میں منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی امداد کے خاتمے سمیت کئی نکات شامل ہیں۔ اجلاس میں پاکستان کے وفد کی سربراہی وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کررہے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خاتمے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف پاکستان کے اقدامات سے مطمئن ہوئی تو اسے 'گرے ایریا' کی فہرست سے خارج کرنے کی کارروائی کا آغاز ہوسکتا ہے ، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستانی اقدامات کو ناکافی قرار دیا تو پھر پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق اقدامات پر غور کیاجائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ اسٹڈی مکمل کرکے 150 صفحات کی رپورٹ بھجوائی تھی، جس میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے 12 سے زائد صفحات شامل ہیں۔ رپورٹ میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیوں اور استغاثہ سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کا جواب ملنے پرنیشنل رسک اسیسمنٹ عملدرآمد پلان مرتب کرکے عمل درآمد شروع کردیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں