پارلیمانی سفارت کاری کے میدان میں پاکستان کی تاریخی فتح بھارت کو شکست

بھارتی کوششیں ناکام ہوگئیں اور سینیٹر رضا ربانی بلامقابلہ انٹر پارلیمانی یونین کی مرکزی مجلس عاملہ کے ممبر منتخب ہوگئے


ویب ڈیسک October 14, 2019
بھارتی کوششیں ناکام ہوگئیں اور سینیٹر رضا ربانی بلامقابلہ انٹر پارلیمانی یونین کی مرکزی مجلس عاملہ کے ممبر منتخب ہوگئے (فوٹو: سرکاری میڈیا)

پارلیمانی سفارت کاری کے میدان میں پاکستان نے تاریخی فتح حاصل کرتے ہوئے بھارت کو شکست دے دی، بھارتی کانگریس رکن ششی تھرور کے مدمقابل سینیٹر رضا ربانی بلامقابلہ انٹر پارلیمانی یونین کی مرکزی مجلس عاملہ کے ممبر منتخب ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دنیا بھر کی 128 پارلیمان پر مشتمل انٹر پارلیمانی یونین کی 131 ویں جنرل اسمبلی کا اجلاس سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں جاری ہے جس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں پاکستانی پارلیمانی وفد شریک ہے۔ ایشیا پیسیفک گروپ کا اجلاس آج اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ایشیا پیسیفک ممالک کی جانب سے آئی پی یو کی مجلس عاملہ کے لیے متفقہ نمائندہ منتخب کرنا تھا۔

پاکستان نے گروپ میں فوری طور پر خفیہ الیکشن کا مطالبہ کیا۔ ہندوستان کی لوک سبھا نے اجلاس کے دوران نامور مصنف اور کانگریس کے رکن لوک سبھا ششی تھرور کو امیدوار نامزد کر دیا تاہم 34 رکنی ایشیا پیسیفک گروپ کے کسی بھی رکن کی جانب سے پذیرائی نہ مل سکی۔ خفیہ رائے شماری میں اپنی یقینی ہار کا اندازہ کرتے ہوئے بھارت نے انتخاب موخر کرانے کی بھرپور کوشش کی بعد ازاں ہندوستانی امیدوار نے اپنا نام واپس لینے کا اعلان کر کے شکست مان لی۔

ہندوستانی امیدوار کے انتخاب سے دست برداری کے اعلان کے بعد سینیٹر رضا ربانی بلا مقابلہ متفقہ امیدوار کے طور پر تین سال کے لیے انٹر پارلیمانی یونین کی مرکزی مجلس عاملہ کے ممبر منتخب قرار دے دیئے گئے۔ سینٹر رضا ربانی کے علاوہ ایشیا پیسیفک گروپ نے سینٹر شیری رحمان کو کمیٹی برائے پائیدار ترقی، مالیات اور تجارت کا رکن منتخب کرلیا جب کہ سینیٹر جاوید عباسی ڈرافٹنگ کمیٹی کے رکن منتخب ہوگئے۔

اسپیکر اسد قیصر بین الاقوامی پارلیمانی تنظیم آئی پی یو کی ایشیا پیسیفک گروپ کے موجودہ چیئرمین ہیں اور پاکستان کی پارلیمنٹ نے اس اہم عہدے کے لیے سینٹر رضا ربانی کو نامزد کیا تھا۔ اس سے قبل شاندانہ گلزار بھی دولت مشترکہ خواتین کی چیئرپرسن منتخب ہوئی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں