ملالہ کی زندگی پر بننے والی فلم ’’ملالہ گرل فرام پیراڈائز‘‘ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے ایک 15 سال کی بچی طالبان کے ظلم و ستم کے آگے ڈھال بن کر کھڑی ہوتی ہے، ہدایت کار

فلم میں طالبان کے ظلم و زیادتی کے باوجود ملالہ کی بہادری سے حصول تعلیم کے لئے آواز اٹھانے کی عکاسی کی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

عزم و ہمت کی نئی تاریخ رقم کرنے والی پاکستان کی باہمت بچی ملالہ یوسف زئی کو جہاں دنیا بھر میں پزیرائی مل رہی ہے وہیں اس کی زندگی پر بین الاقوامی سطح پر فلم بھی بنائی جارہی ہے۔

ملالہ گرل فرام پیراڈزئز نامی اس فلم کی ہدایت پاکستانی نژاد کینیڈین ڈائریکٹر محسن عباس دے رہے ہیں،فلم پر کئی بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ ادکار بھی کام کررہے ہیں، محسن عباس نے اپنی ٹیم کے ہمراہ پاکستان، برطانیہ اور جمہوریہ چیک میں 9 ماہ گزارے اور ملالہ کے اہل خانہ اور دوستوں کے انٹرویو لئے، فلم میں ملالہ کی نجی زندگی سے اس کے والد اور دوستوں کے ہمراہ کچھ خاص لمحات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔


ہدایت کار محسن عباس کا کہنا ہے کہ ملالہ کی زندگی کو خاموش کرنے والوں کی ناکامی نے ناصرف سوات، پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ہر شخص، عورت اور بچے کو متاثر کیا ہے۔ فلم میں طالبان کے ظلم و زیادتی کے باوجود ملالہ کی بہادری سے تعلیم حاصل کرنے کی ضد پر ڈٹے رہنے کی عکاسی کی گئی ہے۔ فلم میں یہ دکھایا گیا ہے کہ کیسے ایک 15 سال کی بچی طالبان کے ظلم و ستم کے آگے ڈھال بن کر کھڑی ہوتی ہے جو طاقت کے زور پر 18 کروڑ عوام کو پتھر کی دنیا میں لے جانا چاہتے ہیں، فلم کا آغاز اس لمحے سے ہوتا ہے جب گاڑی میں اسکول جاتے ہوئے ملالہ اور اس کے ہمراہ اس کی دوستوں کائنات اور شازیہ رحمان پر طالبان گولی چلاتے ہیں۔

ہدایت کار محسن عباس کا کہنا ہے کہ اس فلم سے نا صرف سوات بلکہ پورے پاکستان میں لڑکیوں کے تعلیم حاصل کرنے کے رجحان کو تقویت حاصل ہو گی۔ فلم کی اسکرینننگ رواں ہفتے کینیڈا میں ہوگی۔

Recommended Stories

Load Next Story