مصری حکومت کا معزول صدر محمد مرسی کے خلاف 4 نومبرسے مقدمہ چلانے کا اعلان
محمد مرسی کے ساتھ ان کے 14 دیگر ساتھیوں کیخلاف بھی مظاہرین کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
NEWARK, DE, US:
مصرکی فوج نواز قائم مقام حکومت نے معزول مصری صدر محمد مرسی کے خلاف مظاہرین کے قتل، عوام کو مظاہروں پراکسانے اور تشدد کے الزامات پر 4 نومبر کو مقدمہ چلانے کا اعلان کیا ہے۔
مصر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق معزول صدر محمد مرسی کے ساتھ ان کے 14 دیگر ساتھیوں کے خلاف بھی صدارتی محل کے باہردسمبر 2012 میں حکومت مخالف مظاہرین کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے گا، صدارتی محل کے باہراخوان المسلمون اور مخالفین کے درمیان ہونے والی چھڑپ میں 7 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اخوان المسلمون کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد ان کے حمایتی تھے۔
واضح رہے کہ مصری فوج نے 3 جولائی 2013 کو محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں گرفتارکرلیا تھا جبکہ محمد مرسی کی معزولی اور گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ان کے حق اور مخالفت میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا جس میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
مصرکی فوج نواز قائم مقام حکومت نے معزول مصری صدر محمد مرسی کے خلاف مظاہرین کے قتل، عوام کو مظاہروں پراکسانے اور تشدد کے الزامات پر 4 نومبر کو مقدمہ چلانے کا اعلان کیا ہے۔
مصر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق معزول صدر محمد مرسی کے ساتھ ان کے 14 دیگر ساتھیوں کے خلاف بھی صدارتی محل کے باہردسمبر 2012 میں حکومت مخالف مظاہرین کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے گا، صدارتی محل کے باہراخوان المسلمون اور مخالفین کے درمیان ہونے والی چھڑپ میں 7 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اخوان المسلمون کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد ان کے حمایتی تھے۔
واضح رہے کہ مصری فوج نے 3 جولائی 2013 کو محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں گرفتارکرلیا تھا جبکہ محمد مرسی کی معزولی اور گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ان کے حق اور مخالفت میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا جس میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔