زیارت ریزیڈنسی حملہ کیس کے تمام گرفتار ملزمان عدم ثبوت پر بری

کیس میں حربیار مری سمیت 33 ملزموں پر فرد جرم عائد کی گئی تھی

واقعے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی فوٹو: فائل

انسداد دہشت گردی عدالت نے زیارت ریزیڈنسی حملہ کیس میں تمام گرفتار ملزمان کو عدم ثبوت پر بری کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زیارت ریزیڈنسی حملہ کیس کی سماعت کی، فریقین کے دلائل سنننے کے بعد عدالت نے تمام گرفتار ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر باعزت بری کردیا۔


کیس میں حربیار مری سمیت 33 ملزموں پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جب کہ ناصر مری نامی ایک ملزم 2015 میں دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔

واضح رہے کہ 2013 میں زیارت میں شر پسندوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی قیام گاہ 'زیارت ریزیڈنسی' میں گھس کر وہاں مختلف حصوں میں بم نصب کرکے اسے تباہ کرنے کی کوشش کی، دھماکوں کے نتیجے میں عمارت میں آگ لگ گئی جب کہ شرپسندوں نے 'ریزیڈنسی' میں ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکار کو بھی فائرنگ کر کے ہلاک کردیا۔ اس کے علاوہ حملہ آوروں نے ریزیڈنسی پر راکٹ بھی فائر کیے۔ واقعے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔
Load Next Story