ایف اے ٹی ایف اجلاس پاکستان کے اقدامات ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار
ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کی طرف سے ایکشن پلان پرعملدرآمد کے نکات زیرغورآئیں گے، ذرائع وزارت خزانہ
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف پاکستان کے اقدامات کو ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس جاری ہے۔ جس میں پاکستانی وفد کی سربراہی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کررہے ہیں۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ کا جائزہ لیا، ابتدائی طور پر پاکستان کے اقدامات کو تسلی بخش قرار دیا گیا ہے تاہم پاکستان کی طرف سے ایکشن پلان پرعملدرآمد کے نکات پر ابھی مزید 2 دن غور کیا جائے گا۔
پاکستان نے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ اسٹڈی مکمل کرکے 150 صفحات کی رپورٹ بھجوائی تھی، جس میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے 12 سے زائد صفحات شامل ہیں۔ رپورٹ میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیوں اور استغاثہ سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف پاکستان کے حالیہ اقدامات سے مطمئن ہوئی تو اسے 'گرے ایریا' کی فہرست سے خارج کرنے کی کارروائی شروع ہو سکتی ہے۔ ناکافی پیش رفت کی وجہ سے پاکستان کے بارے اگلی سطح کے اقدامات لینے پر غور کیا جائے گا۔ پاکستان کو 'گرے لسٹ' سے نکلنے کے ليے 12 ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس جاری ہے۔ جس میں پاکستانی وفد کی سربراہی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کررہے ہیں۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ کا جائزہ لیا، ابتدائی طور پر پاکستان کے اقدامات کو تسلی بخش قرار دیا گیا ہے تاہم پاکستان کی طرف سے ایکشن پلان پرعملدرآمد کے نکات پر ابھی مزید 2 دن غور کیا جائے گا۔
پاکستان نے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ اسٹڈی مکمل کرکے 150 صفحات کی رپورٹ بھجوائی تھی، جس میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے 12 سے زائد صفحات شامل ہیں۔ رپورٹ میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیوں اور استغاثہ سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف پاکستان کے حالیہ اقدامات سے مطمئن ہوئی تو اسے 'گرے ایریا' کی فہرست سے خارج کرنے کی کارروائی شروع ہو سکتی ہے۔ ناکافی پیش رفت کی وجہ سے پاکستان کے بارے اگلی سطح کے اقدامات لینے پر غور کیا جائے گا۔ پاکستان کو 'گرے لسٹ' سے نکلنے کے ليے 12 ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔