ہائی کورٹ غیر معیاری پانی کی فراہمی پر ایم ڈی واٹر بورڈ جواب داخل نہ کرسکے

چیف سیکریٹری اوردیگر افسران 3 ہفتے میں بھی جواب داخل نہ کرنے کی وضاحت پیش کریں،عدالت کاحکم


Staff Reporter October 10, 2013
شہریوں کی غیر قانونی حراست کے الزام میں درخواستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروںکو نوٹس جاری۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے شہر میں مضر صحت اور غیر معیاری پانی کی فراہمی کے خلاف دائر درخواست پر چیف سیکریٹری، ڈی جی پی ایس کیو سی اے اور ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈسے جواب داخل نہ کرنے پر وضاحت طلب کرلی۔

بدھ کو سماعت کے موقع پرجب ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے سرکار کی جانب سے جواب داخل کرنے کیلیے مزید مہلت طلب کی تو عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آبزرو کیا کہ سرکار کی جانب سے پہلے بھی مہلت طلب کی گئی تھی مگر جواب داخل نہیں کیا گیا، عدالت نے ہدایت کی کہ 3 ہفتے میں بھی جواب داخل نہ کرنے کی وضاحت پیش کریں، یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن کے رانا فیض الحسن کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سے شہر میںپانی کی کمی کا سامنا ہے، آئین کے تحت شہریوں کاحق ہے کہ انھیں مساوی حقوق فراہم کیے جائیں، شہریوں کو پانی کی فراہمی میں حفظان صحت کا خیال رکھا جائے اور مدعا علیہان سے جواب طلب کیا جائے۔



علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے شہریوں کی غیرقانونی حراست کے خلاف دائر درخواستوں پرمحکمہ داخلہ، ڈی جی رینجرزاور آئی جی سندھ کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے، جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے خراب کارکردگی کے باعث عدالتی حکم پر معطل ہونے والے انسپکٹر کی نظر ثانی کی درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل سے جواب طلب کرلیے ہیں ، مسمات پروین فاطمہ نے اپنی درخواست میں موقف اختیارکیا ہے کہ اس کا بیٹا ثمرعباس نجی کمپنی میں ملازمت کرتا ہے،19مارچ2013کو ڈیوٹی پر جانے کیلیے روانہ ہوا تھا مگر واپس نہیں آیا،اطلاعات کے مطابق اسے پولیس اہلکار اور دیگر اداروں کے اہلکار گرفتار کرکے لے گئے ہیں۔

مسمات زرینہ بیگم نے اپنی درخواست میں محکمہ داخلہ،آئی جی سندھ،ڈی آئی جی ایسٹ،ایس آئی یو،سی آئی ڈی اور ایس ایچ ماڈل کالونی کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزار کا بیٹا علی اصغر ملیر ٹائون میں اکائونٹس سیکشن میں ملازم ہے،27ستمبر2013کومعین آباد بازار جانے کیلیے گھر سے نکلا مگر واپس نہیں آیا، مسمات زاہدہ بانو نے کہا ہے کہ اس کا بیٹا محمد آصف سرجانی ٹائون میں کیٹرنگ کا کام کرتا ہے،27ستمبر2013سے لاپتا ہے، مسمات سلطانہ اقبال نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اس کے بیٹے سید اسد زیدی کو4اکتوبرکو رینجرزکے اہلکار گرفتار کرکے لے گئے تھے، فاضل عدالت نے پولیس انسپکٹراحسان اللہ جت کی درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل سے رائے طلب کرلی ہے،عدالت نے لاپتہ شہری عاصم امین کے مقدمے میں ناقص تفتیش اور عدالت سے غلط بیانی کرنے پر درخواست گزارکو معطل کرنے اور اسے تین سال فیلڈ پوسٹنگ سے روکنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں