پی او اے تنازع حل کرنے کے لیے کوششوں کا آغاز

نومبر میں فیڈریشنز کا ڈیٹا اکھٹا کیا جائے گا، پی ایس بی کواسکروٹنی کی ہدایت


Sports Reporter/Zulfiqar Baig October 10, 2013
نومبر میں فیڈریشنز کا ڈیٹا اکھٹا کیا جائے گا، پی ایس بی کواسکروٹنی کی ہدایت۔ فوٹو: فائل

حکومت پاکستان نے آئی او سی کی ہدایت پر عملدر آمد کرتے ہوئے پی او اے تنازع حل کرنے کیلیے کوششوں کا آغاز کر دیا۔

وفاقی سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ فرید اللہ خان کا کہنا ہے کہ نومبر میں پی ایس بی اور پی او اے کے ساتھ الحاق شدہ کھیلوں کی تنظیموں کا ڈیٹا اکھٹا کیا جائے گا، اسپورٹس بورڈ کو فیڈریشنزکی اسکروٹنی شروع کرنے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی سیکریٹری نے کہا کہ جب سے عہدے کا حلف لیا مشکلات ہی مشکلات ہیں، پی او اے کی لڑائی ختم کرنے کیلیے عارف حسن اور اکرم ساہی کو ملکی وقار کو ذاتی انا پر فوقیت دینے کا کہا۔

فرید اللہ خان نے کہا کہ ہم آئی اوسی کے چارٹر کا مکمل احترام کرتے ہیں، اسی لیے عالمی باڈی کی ہدایت پر ملک میں پی او اے تنازع کو ہر صورت ختم کرنا چاہتے ہیں،اس حوالے سے اگلے ماہ کام کا آغاز کردیا جائے گا، پہلے مرحلے میں آئندہ ماہ اسپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ساتھ الحاق شدہ فیڈریشنز کا ڈیٹا اکھٹا کریں گے۔



انھوں نے کہا کہ پی ایس بی کو فیڈریشنز کی اسکروٹنی کاعمل مکمل کرنے کیلیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں، تمام تنظیموں کے عہدیداروں کی فہرست آئی او سی کو بھی ارسال کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے فیصلے کو مکمل اہمیت دیں گے، امید ہے کہ پاکستان پر چھائے پابندی کے سائے بھی ختم ہوجائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایس بی مسائل کا گڑھ ہے، ادارے کو سیدھی راہ پر چلانے کیلیے بھی ہدف سیٹ کرلیا،عید کے بعد ایگزیکٹیو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں دونوں ڈی جی، ادارے میں کام کرنے والے ملازمین کی تعلیمی اسناد، میڈیکل الاؤنس اور مسائل کے بارے میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے لوازنے میں منعقدہ آئی او سی اجلاس میں حکومت پاکستان کو کھیلوں کی تنظیموں میں اختلافات ختم کرنے کیلیے 31 دسمبر تک کی مہلت دی گئی تھی۔ وفاقی سیکریٹری فرید اللہ خان نے عالمی باڈی کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اس کے چارٹر پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے مسائل کو جلد ازجلد حل کرلیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں