بیرونی سرمایہ کار 18 کروڑ عوام کی شاندار مارکیٹ سے فائدہ اٹھائیں نواز شریف

پاکستان متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع پیش کرتا ہے،ترک وفد سے گفتگو،کل کراچی اور آواران کا دورہ کرینگے

ترکی کے نورول گروپ کا گڈانی پاور پارک، بھاشا، بونجی ڈیم اور کراچی لاہور موٹروے میں سرمایہ کاری پر آمادگی کا اظہار۔ فوٹو: فائل

صدر مملکت ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور آرمی چیف کی تقرری کے امور پر مشاورت کی گئی، ان اہم تقرریوں کا اعلان جلد متوقع ہے۔

ترجمان ایوان صدر کے مطابق دونوں رہنمائوں نے ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تاہم آن لائن نے میڈیا رپورٹ کے حوالے سے بتایاکہ صدر ممنون حسین بعدازاں اہلخانہ کے ساتھ سعودی عرب چلے گئے، صدر اوروزیراعظم سے ملاقات کا مقصد نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور آرمی چیف کی تقرری پر حتمی مشاورت کرنا تھا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس کا عہدہ جنرل خالد شمیم وائیں کی ریٹائرمنٹ کے بعد 7اکتوبر سے خالی ہوچکا ہے جبکہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی بھی 29نومبر کو ریٹائر ہورہے ہیں۔ چیئرمین جے سی ایس سی اور آرمی چیف کی تقرری اگرچہ وزیر اعظم کا صوابدیدی اختیار ہے تاہم سمری پر رسمی منظوری صدر کو دینا ہوتی ہے، اس کے بعد سیکریٹری دفاع نوٹیفکیشن جاری کرتے ہیں۔




ترکی کی ممتاز کمپنی ''نورول'' گروپ کے وائس چیئرمین اورگز کارمیکی کی قیادت میں وفد سے ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان متعدد شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاروں کیلیے مثالی اقتصادی فوائد کے ساتھ سرمایہ کاری کیلیے پرکشش مواقع پیش کرتا ہے، سرمایہ کاری کیلیے ترجیحی شعبوں میں پانی اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار، کراچی، لاہور موٹروے اور انفرااسٹرکچر کی ترقی شامل ہے، پاکستان کو بجلی کی قلت کا سامنا ہے،گڈانی میں پاکستان پاور پارک، کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں میں سرمایہ کاری کیلیے شاندار مواقع پیش کرتا ہے۔

اورگز کارمیکی نے گڈانی پاور پارک، بھاشا، بونجی ڈیم اور کراچی لاہور موٹروے میں سرمایہ کاری پر اپنی کمپنی کی آمادگی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انفرااسٹرکچر کی ترقی میں نورول کی مہارت کو بروئے کار لا کر کمپنی ''بی او ٹی'' کی بنیاد پر موٹرویز تعمیر کرسکتی ہے۔ کمپنی کو18 پاکستان کے کروڑ سے زائد عوام کی شاندار مارکیٹ سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ دریں اثنا نوازشریف کل (جمعے کو) ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے اور وہاں سے بذریعہ ہیلی کاپٹر آوارن کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ امکان ہے کہ وہ گورنر ہائوس میں امن و امان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story