مرغیاں بانٹنے سے کچھ نہیں ہوتا حکومت پہلے عوام کو بنیادی سہولتیں دے پشاورہائیکورٹ

لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں لیکن حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں، پشاور ہائی کورٹ


ویب ڈیسک October 15, 2019
عدالت نے سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی، پشاورہائیکورٹ: فوٹو: فائل

ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس قیصررشید نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ مرغیاں بانٹنے سے کچھ نہیں ہوتا حکومت پہلے عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرے۔

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس نعیم انور پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے نہری پانی گندہ کرنے اورآلوگی پھیلانے کے خلاف دائردرخواست پرسماعت کی۔ محکمہ انہار کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ نہروں کی صفائی اور آلودگی سے بچانے کے لئے پی سی ون تیارکرلیا ہے۔

اس موقع پرایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شمائل احمد بٹ نے عدالت کو بتایا کہ نہروں کی صفائی اورآلودگی سے پاک رکھنے کے لئے کئی ارب روپے درکارہیں۔ محکمہ خزانہ اس پرکام کررہا ہے، فنڈ ملیں گے تو اس پرکام شروع کردیا جائے گا جس پر جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ حکومت کی کچھ ترجیحات ہونی چاہیئں، لوگ گندہ پانی پینے پر مجبورہیں، حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔

جج نے ریمارکس دیئے کہ مرغیاں بانٹنے سے کچھ نہیں ہوتا حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرے عدالت نے محکمہ انہار کورپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں