پاکستان کے معاشی حب کراچی کی پہچان اب بدامنی ہے ٹائم

تاجر مثبت امید لگائے بیٹھے ہیںکہ نوازشریف کراچی میںمعاشی سرگرمیوںکی بحالی کیلیے امن وامان کےقیام کوترجیح دیں گے۔


این این آئی October 10, 2013
تاجر مثبت امید لگائے بیٹھے ہیںکہ نوازشریف کراچی میںمعاشی سرگرمیوںکی بحالی کیلیے امن وامان کےقیام کوترجیح دیں گے۔ فوٹو فائل

امریکی جریدے ٹائم نے اپنی رپورٹ میںکہا ہے کہ بحیرہ عرب کے ساتھ پھیلاوسیع وعریض میگا سٹی کراچی طویل عرصے تک پاکستان کامعاشی مرکزرہا ہے مگرحالیہ برسوںمیں یہ اقتصادی حب کی بجائے ڈکیتیوں، اغوابرائے تاوان، دہشت گردی اورقتل کی وجہ سے مشہورہے۔

کراچی کے تاجراور صنعتکارمحتاط اندازمیں مثبت امید لگائے بیٹھے ہیں کہ نوازشریف کراچی میںمعاشی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے امن وامان کے قیام کوترجیح دیں گے۔ کراچی میں فوجی اختیارات میںتوسیع سے مدد یانقصان کاانحصاراس بات پرہو گاکہ آیاریاست اورمرکزی حکومت کراچی کومحفوظ بنانے کے لیے تعاون جاری رکھے گی، نیزحکومت جن افسران کوقانون کی حکمرانی کے لیے اختیارات دیناچاہتی ہے وہ ان کانفاذ کررہے ہیں۔

جریدے کے مطابق ایک طرف پشاورمیں مہلک بم دھماکوںجیسے پے درپے پرتشدد واقعات نے جہاںملک کوصدمے سے دوچار کررکھا ہے وہاںکراچی میںظلم کا بازاربھی مسلسل گرم ہے۔ رواںبرس قتل اور جرائم کے حوالے سے ریکارڈبننے جارہا ہے۔ پاکستان کے انسانی حقوق کمیشن کے مطابق رواںسال کے پہلے 6ماہ میں 1700افراد قتل ہوچکے ہیں۔ ستمبرکی ابتدامیں نوازشریف حکومت نے کراچی کے شورش زدہ علاقوںمیں کریک ڈائون کیلیے پولیس اوررینجرز بھیجنے کاآغاز کیا۔

سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کے مطابق پہلے 2ہفتوں میں 16سو چھاپوںمیں 18سو مشتبہ افرادکو حراست میںلیا گیاجو قتل اوراغوا میںملوث ہیں۔ حکومت یہاںنہیں رکناچاہتی بلکہ کراچی کے اس جڑ پکڑتے تشددکے خاتمے کیلیے قانون نافذکرنیوالے اداروں کو مزید اختیارات دیناچاہتی ہے۔ اس کیلیے انسداددہشت گردی ایکٹ میںترامیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے۔ جریدہ لکھتا ہے کہ لیاری کی ایک رہائشی کاکہنا تھاکہ ہرکوئی جانتاہے کہ لوڈشیڈنگ، کرپشن، ٹارگٹ کلنگ مسائل ہیں مگراصل مسئلہ حکومت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں