
یہ نظام اوپن اے آئی نامی کمپنی نے بنایا ہے جو اس سے قبل ڈوٹا ٹو (Dota 2) نامی گیم کے لیے بنائے گئے آئی اے سافٹ ویئر سے انسانی کھلاڑیوں کو شکست دے چکی ہے۔ تاہم اس نظام کی بدولت روبوٹ نے صرف تین منٹ میں ریوبک کیوب حل کردیا۔
ریوبک کیوب ایک بڑے چھکے کی مانند ہوتا ہے جس میں مختلف رنگوں کے خانوں کو ان کی چھ اطراف مرتب کرنا ہوتا ہے۔ اسے حل کرنے کے لیے ماہرین نے بازار میں دستیاب ایک روبوٹ بازو خریدا اور خطا اور کوشش یعنی ٹرائل اینڈ ایرر سے سافٹ ویئر کو مسئلہ حل کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔
اس کے لیے ایک نئی تکنیک ری اینفورسڈ لرننگ کو استعمال کیا گیا ہے جس میں سافٹ ویئر ہاتھوں کی حرکت اور کیوب کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔ لیکن جیسے جیسے رنگ ایک ترتیب میں آتے جاتے ہیں، سافٹ ویئر کا اسکور بڑھتا جاتا ہے اور یوں روبوٹ ریوبک کیوبک کو گھمانے اور الٹنے پلٹنے سے اپنے اسکور میں اضافہ کرتا جاتا ہے۔
البتہ یہ عمل اتنا سادہ نہیں تھا کیونکہ سافٹ ویئر کو ایک روبوٹک بازو درست ترتیب میں گھمانا بھی تھا۔ اس کے لیے کئی طرح کے بصری یا وژول سینسر لگائے گئے تھے اور ماہرین نے کیوب حل کرنے والا ایک الگورتھم بنایا تھا۔ شروع میں اس نے ٹھیک سے کام نہیں کیا جسے سافٹ ویئر میں تبدیلی کے بعد مزید بہتر بنایا گیا۔
اس وقت سادہ انداز میں بگاڑے گئے ریوبک کیوب کو تین منٹ میں حل کردیا لیکن کیوب کے رنگوں میں بے ترتیبی زیادہ ہونے کی صورت میں اسے معما حل کرنے میں مزید وقت لگ سکتا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔