جولائی تا ستمبر تجارتی خسارہ 5 فیصد سکڑ کر4 ارب 46 کروڑ ڈالر رہ گیا

توانائی بحران اوربلندپیداواری لاگت کے باوجودپہلی سہ ماہی میں برآمدات9 فیصداضافے سے 6ارب71کروڑتک پہنچ گئیں۔

ستمبر میں ایکسپورٹ31.37 فیصد کے نمایاں اضافے سے2ارب62کروڑ ہو گئیں،اگست کے مقابلے میں تجارتی خسارہ 26فیصد گھٹ کر 1 ارب17کروڑ ڈالر رہا فوٹو: فائل

توانائی بحران اور بلند پیداواری لاگت کے باوجود ستمبر میں پاکستان سے برآمدات میں 31.37 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

جس کے نتیجے میں پہلی سہ ماہی کے دوران تجارتی خسارہ 5.15 فیصد سکڑ گیا، گزشتہ ماہ برآمدات کی مالیت 2ارب 62 کروڑ 20لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی جو اگست میں 1ارب 99 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی تھیں۔ پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار پاکستانی مصنوعات کی بیرونی طلب میں نمایاں اضافے کو ظاہر کرتے ہیں جو ایک ملکی معیشت کے لیے اچھی خبر ہے حالانکہ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کے علاوہ ٹیکس کی شرح میں اضافے سے ملک میں پیداواری و ٹرانسپورٹ لاگت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔




رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی سے ستمبرتک) برآمدات کی مالیت 9.23 فیصد کے اضافے سے 6ارب71کروڑ20لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ درآمدات کی مالیت 3 فیصد بڑھ کر 11ارب 17 کروڑ70لاکھ ڈالر ہوگئی، اس طرح پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ5.15 فیصد گھٹ کر 4 ارب 46 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہ گیا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات 6 ارب 14کروڑ50لاکھ ڈالر، درآمدات 10ارب85کروڑ30لاکھ ڈالر اورتجارتی خسارہ 4 ارب 70کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا تھا، گزشتہ ماہ اگست کے مقابلے میں تجارتی خسارہ 25.78 فیصد کمی سے 1ارب17کروڑ ڈالر رہا جبکہ ستمبر 2012 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ تجارتی خسارے میں 10.49فیصدکمی ریکارڈ کی گئی۔
Load Next Story