پاک بھارت کرکٹ بحالی کا فیصلہ مودی اورعمران خان نے کرنا ہے صدربھارتی بورڈ
انٹرنیشنل دورے حکومت کے ذریعے کیے جاتے ہیں اور اس کیلیے حکومتوں کی اجازت درکار ہوتی ہے، گنگولی
لاہور:
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے نومنتخب صدر سارو گنگولی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی منظوری سے مشروط ہے۔
جمعرات کو بی سی سی آئی کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہونے کے بعد کولکتہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سارو گنگولی نے کہا کہ پاک بھارت باہمی کرکٹ کی بحالی سے متعلق سوال دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے پوچھنا چاہیے کیونکہ انٹرنیشنل دورے حکومت کے ذریعے کیے جاتے ہیں اور اس کے لیے حکومتوں کی اجازت درکار ہوتی ہے اس لیے پاک بھارت باہمی کرکٹ تعلقات کی بحالی کے بارے میں نریندر مودی اور عمران خان سے پوچھا جائے۔
47 سالہ سارو گنگولی سابق بھارتی کپتان اوراپنے دور کے مایہ ناز بلے باز بیٹسمین رہے ہیں وہ 2004 میں پاکستان آنے والی بھارتی ٹیم کے کپتان بھی تھے۔
واضح رہے 7 سال قبل 2012 میں پڑوسی ممالک میں دوطرفہ واحد سیریز کا انعقاد ہوا تھا، بھارت کی میزبانی میں ہونے والی سیریز محدود اوورز تک محدود تھی جس میں 2 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچز کھیلے گئے تھے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے نومنتخب صدر سارو گنگولی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی منظوری سے مشروط ہے۔
جمعرات کو بی سی سی آئی کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہونے کے بعد کولکتہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سارو گنگولی نے کہا کہ پاک بھارت باہمی کرکٹ کی بحالی سے متعلق سوال دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے پوچھنا چاہیے کیونکہ انٹرنیشنل دورے حکومت کے ذریعے کیے جاتے ہیں اور اس کے لیے حکومتوں کی اجازت درکار ہوتی ہے اس لیے پاک بھارت باہمی کرکٹ تعلقات کی بحالی کے بارے میں نریندر مودی اور عمران خان سے پوچھا جائے۔
47 سالہ سارو گنگولی سابق بھارتی کپتان اوراپنے دور کے مایہ ناز بلے باز بیٹسمین رہے ہیں وہ 2004 میں پاکستان آنے والی بھارتی ٹیم کے کپتان بھی تھے۔
واضح رہے 7 سال قبل 2012 میں پڑوسی ممالک میں دوطرفہ واحد سیریز کا انعقاد ہوا تھا، بھارت کی میزبانی میں ہونے والی سیریز محدود اوورز تک محدود تھی جس میں 2 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچز کھیلے گئے تھے۔